کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ جانوروں میں بیماری،میٹ اورڈیری انڈسٹری کانقصان‘ حکومت نے تاحال کچھ نہیں کیا،حکومت واضح طور پر بتائے کہ یہ بیماری کیا ہے؟ انسانوں میں ٹرانسفر ہوسکتی ہے یا نہیں؟
جماعت اسلامی کے تحت گائے کے گوشت اور دودھ میں بیماری کے اثرات کے حوالے سے ماہرین کا اوپن سیشن منعقد کیا گیا جس میں ویٹرنری ڈاکٹرز،پیتھو لوجسٹ کے علاوہ ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن، میٹ مرچنٹ ایسوسی ایشن، ملک ہول سیلرز، ریٹیلرز ایسوسی ایشنز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اوپن سیشن میں پیتھالوجسٹ ڈاکٹرز اور ماہرین نے اپنی آراء کا اظہار کیا اور گائے کے گوشت اور بھینس کے دودھ کو انسانوں کے استعمال کے لیے درست قراردیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے سیشن سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں افسوس ہے کہ میٹ اور ڈیری انڈسٹری کو کروڑوں روپے کا نقصان ہورہا ہے لیکن ابھی تک حکومت کی جانب سے کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ حکومت سندھ ملک فتح کرنے کے لیے نکلی ہے وفاقی حکومت بھی جلسے کر رہی ہے، تحریک عدم اعتماد کا بڑا شور ہے لیکن عوام کے بنیادی مسائل کسی کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس بیماری کے علاج کے لیے ویکسی نیشن کو یقینی بنائے، اس مسئلے پر حکومت کی جانب سے نیشنل کمانڈ اینڈ کونسل کا اجلاس طلب کیا جانا چاہیئے،آج ڈاکٹرز نے واضح طور پر بتادیا ہے کہ لمپی وائرس بیماری خود ایک جانور سے دوسرے جانور میں بھی منتقل نہیں ہوتی تو انسانوں میں کیسے منتقل ہوسکتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ بحیثیت مجموعی پورے ملک میں ایسا نظام ہے کہ تعلیم، صحت بھی کاروبار بن گئی ہے حکومت عوام سے ٹیکس تو وصول کرتی ہے لیکن عوام کے لیے کچھ نہیں کرتی،کراچی سے گوشت کی 268ملین کی ایکسپورٹ ہوتی ہے جوکہ کم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومتوں کو بھی اتنے بڑے اور اہم مسئلے سے کوئی غرض نہیں ہے،بدقسمتی سے پاکستان میں میڈیا اور سوشل میڈیا میں ایسی ایسی چیزوں کو نمایاں پیش کیا جاتا ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، میڈیا کا کام ہے کہ اس پروپیگنڈے کو بے نقاب کیا جائے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ ایکسپرٹ کی رائے کو بھی عوام کے سامنے لایا جائے، جس نے غلط رپورٹ شایع کی ہے اس کے خلاف کارروائی کرے، تحریک عدم اعتماد سے عوام کا کوئی تعلق نہیں، اپوزیشن جماعتیں حکومت ختم کرنا چاہتی ہے پہلے وہ یہ بتائیں کہ انہوں نے ملک کے لیے کیا کیا؟
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ عدم اعتماد میں وہ ریٹ لگوارہے ہیں جنہوں نے ماضی میں بھتہ خوری اور جرائم کی وارداتیں کیں،حکومتی جماعتیں ہوں یا اپوزیشن جماعتیں کسی کا بھی ایجنڈا عوام نہیں، ایف اے ٹی ایف میں تمام حکومتی جماعتوں نے اسٹیٹ بنک کو فروخت کیا سوائے جماعت اسلامی کے کسی نے مخالفت نہیں کی، آج جو اپوزیشن بنی ہوئی ہیں وہ ایف اے ٹی ایف کے موقع پر کہاں تھیں؟
Comments are closed.