اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو تین سال کی سزا سنا دی ،چیئرمین پی ٹی آئی نااہل ہو گئے۔ عدالتی فیصلے کے بعد عمران خان کو لاہور سے گرفتار کرکے اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔ جہاں انہیں اڈیالہ جیل لے جانا تھا، تاہم سیکورٹی خدشات کے باعث انہیں اٹک جیل منتقل کردیا گیا۔
اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور توشہ خانہ کیس کی سماعت کررہے ہیں جس میں عدالت نے آج چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو ذاتی حیثیت میں طلب کررکھا تھا۔
ہفتہ کو اسلام آباد کی سیشن عدالت کے جج ہمایوں دلاور نے توشہ خانہ کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو صبح ساڑھے 8 بجے ذاتی حیثیت میں طلب کررکھا تھا ۔
سماعت کے آغاز پر جج ہمایوں دلاور نے استفسار کیا کہ کیا کوئی پی ٹی آئی کی جانب سے وکیل آیا ہے؟ جج کی جانب سے توشہ خانہ کیس متعدد بار کال کیا گیا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کسی کے پیش نہ ہونے پر جج نے الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز سے استفسار کیا کہ کیا کچھ کہیں گے؟ کوئی شعر و شاعری ہی سنا دیں۔ توشہ خانہ کیس کی سماعت کے دوران سیشن عدالت کے جج نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے شعرو شاعری سنانے کی فرمائش کر دی ۔
توشہ خانہ کیس میں بار بار کال کے باوجود پی ٹی آئی کی جانب سے کوئی پیش نا ہونے پر جج نے چیئرمین پی ٹی آئی پر جرم ثابت ہونے پر تین سال کی سزا اور ایک لاکھ جرمانہ عائد کر دیا ۔
عدالت نے استفسار کیا کہ اگر جرمانہ وقت پر ادا نہیں کیا گیا تو 6 ماہ کی سزا میں اضافہ کیا جائے گا ۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کو فورا گرفتار کرنے کا حکم بھی دے دیا ہے ۔
دوسری جانب زمان پارک کو جانے والے تمام راستوں پر رکاوٹ لگا کر بند کر دیا گیا ہے تا کہ کسی نا خوشگوار واقعہ سے نمٹا جا سکے ۔
یاد رہے کہ توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو متعدد بار کال کیے جانے کے باوجود عدالت میں پیش نا ہونے پر فیصلہ سنایا گیا ہے ۔
Comments are closed.