لاہور: جامعہ نعیمیہ نے توشہ خانہ سے تحائف لینے کے قانون کو غیرشرعی قرار دے دیا، فتوی جاری کرنے والوں میں ڈاکٹر راغب نعیمی، مفتی عمران حنفی، مفتی ندیم قمر، مفتی عارف حسین شامل ہیں۔
فتوے میں کہا گیا ہے کہ توشہ خانہ سیکم قیمت پر اشیا خریدنا شرعی لحاظ سے جائز نہیں، حکومتی عہدے پر فائز شخص کو ملا تحفہ ملکیت میں رکھنے پر رسول اللہؐ نے تنبیہ فرمائی ہے۔
فتوے کے متن کے مطابق توشہ خانہ کے تحائف ملک وقوم کی امانت ہیں، تحائف کو عوامی فلاح وبہبود پر ہی خرچ ہونا چاہیے۔فتوے میں کہا گیا ہے کہ احادیث مبارکہ کے مطابق حکومتی عہدیداروں کو ملے تحائف ریاستی خزانے میں جمع ہوں گے۔
توشہ خانہ اشیا کو کم قیمت پر لینا شرعی لحاظ سے امانت میں خیانت کے مترادف ہے۔فتوے میں چیف جسٹس سے اپیل کی گئی ہے کہ توشہ خانہ مروجہ قانون تبدیل کرنے میں کردار ادا کریں۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے توشہ خانہ کا 2002 سے 2023 کا ریکارڈ پبلک کیا ہے، توشہ خانہ سے تحائف وصول کرنے والوں میں سابق صدور، سابق وزرائے اعظم، وزرا اور سرکاری افسران کے نام شامل ہیں، جنہوں نےکئی کئی مالیت کا سامان چند پیسوں کے عوض اپنی ذاتی ملکیت میں لے لیا ہے۔
Comments are closed.