لائپزگ: ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ہاتھی جیسے بڑے جانور ہلکی رفتار سے سفر کرتے ہیں کیوں کہ وہ اپنے جسم کو ٹھنڈا نہیں رکھ سکتے۔
تحقیق میں سائنس دانوں کو یہ معلوم ہوا کہ چاہے کوئی جانور اڑ رہا ہو، دوڑ رہا ہو یا تیر رہا ہو اس کی رفتار اس کے پٹھوں سے خارج ہونے والی گرمائش کے سبب متاثر ہوتی ہے۔
جانوروں کا زیادہ سفر کرنا یہ بتاتا ہے کہ وہ کھانا، ساتھی اور نئی سرزمین کی تلاش میں کتنی دور تک نقل مکانی کر سکتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق موسمیاتی تغیر کی وجہ سے ختم ہوتے مسکن اور محدود ہوتے غذا اور پانی کے ذرائع کی صورتحال جانوروں کے لیے مزید مشکلات کھڑی کر رہی ہے۔
جرمن سینٹر فار اِنٹیگریٹِیو بائیو ڈائیورسٹی ریسرچ اور فرائڈرک شِلر یونیورسٹی جینا سے تعلق رکھنے والے ایلیکزینڈر ڈائیر اور ان کے ساتھیوں نے ایک طریقہ کار وضع کیا ہے کہ جس میں جانور کی جسامت اور سفر کی رفتار کے درمیان تعلق دیکھا جاسکتا ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے 532 جانوروں کی اقسام کے ڈیٹا کا استعمال کیا۔
عام خیال کے مطابق کیوں کہ بڑی ٹانگیں، پر یا دم ہونے کی وجہ سے بڑے جانوروں کو تیز رفتار سے سفر کرنا چاہیئے لیکن تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ درمیانی سائز کے جانور سب سے زیادہ رفتار سے سفر کرتے ہیں۔
سائنس دانوں کے مطابق کم رفتار سے سفر کرنے کی وجہ بڑے جانوروں کے پٹھوں سے خارج ہونے والی گرمی کو ٹھنڈا ہونے میں زیادہ وقت کا لگنا ہے۔ اس لیے وہ ہلکی رفتار سے حرکت کرتے ہیں تاکہ جسم کے گرم ہونے بچا جاسکے۔
Comments are closed.