کراچی :امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ہونا تھا تیسری مرتبہ سندھ حکومت اور زرداری ڈاکٹرائن کی وجہ سے ملتوی ہوئے۔
ادارہ نورحق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے التو ہونے پرالیکشن کمیشن کو قانونی کارروائی کرتے ہوئے ایکشن لینا چاہیئے تھا لیکن قانونی کارروائی کی بجائے خاموش ہے،ادارے ہوں یا حکومت سب نے کراچی کو نظر انداز کیا ہوا ہے ، کراچی کو اپنا مقدمہ خود لڑنا ہے، ورنہ یہ ہمیں برباد کرتے رہیں گے۔
سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سینئر صحافی ارشد شریف ایک پروفیشنل آدمی تھے ان کے قتل کی تحقیق ہونی چاہئےجو بھی اس گھناؤنے کام میں ملوث ہے اس کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر اور گورنر ہاؤس دونوں کے الیکٹرک کےسہولت کار رہے ہیں ، کے الیکٹرک شہر میں ناگ بن کر بیٹھی ہے جو عوام کو ڈس رہی ہے، سپریم کورٹ نے پوچھا کہ اس کا مالک کون ہے، انڈین ہے یا کوئی اور سامنے لایا جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک سردیوں کے مہینے میں فیول ایڈجسٹمنٹ کم کردیتی ہے اور گرمی آتے ہی نیپرا کے ساتھ مل کر لوٹ مار شروع کردیتی ہےجس سے مافیا کو سپورٹ ملتی ہے اور عوام کا نقصان ہوتا ہےانہوں نے مطالبہ کیا کہ کے الیکٹرک مافیا کا لائسنس کینسل کر کے گورنمنٹ اپنے پاس لے، جماعت اسلامی عوام کا مقدمہ لڑے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی نے کرپشن کا بازار گرم کر رکھا ہے اربوں کا دھندہ ہے، اس کا جواب ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کو دینا ہوگا ،جہانگیر روڈ اور اسی طرح دیگر سڑکوں کی حالت دیکھ لیں اور یہ سب مرتضی وہاب کی نگرانی میں کیا جارہا ہے ،سردیوں میں بارش ہوتے ہی مرتضی وہاب کی بنائی گئی سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوجائیں گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جمہوریت کی چیمپین بنتی ہے لیکن سب سے زیادہ کرپٹ ہے ،پیپلز پارٹی شہر کو برباد کر رہی ہے۔ سندھ سرکار نے تمام اداروں پر قبضہ کیا ہوا ہے، اسے اپنی اس روش کو ختم کرنا ہوگا۔
Comments are closed.