جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے ایک بار پھر بلدیاتی انتخابات کے التوا کو جمہوریت کی نرسری پر شب خون قراردیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ بلدیاتی انتخابی کے حوالے سے عالمی سطح پر مہم شروع کی جائے گی،وفاق اور صوبے دونوں کو اس التوا کا جواب دینا پڑے گا۔20اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کے التوا کے خلاف پورے شہر میں مظاہرے کیے جائیں گے اور 21 اکتوبر کو باغ جناح میں کراچی کی خواتین کا جلسہ عام ہوگا۔
بلدیاتی انتخابات کےالتوا پر دفتر جماعتِ اسلامی کراچی ادارہ نورحق میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ تیسری مرتبہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کر کے جمہوریت کی نرسری پر شب خون مارا گیا ہے ،یہ کراچی کے عوام اور ان کی جمہوری حق میں ڈاکا ہے جسے کسی بھی طور قبول نہیں کیا جا سکتا ،انہوں نے کہا کہ آئین نے اختیار دیا ہے کہ پاک فوج اور ریاست کے کسی بھی ادارے کو الیکشن کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے تو پھر چیف الیکشن کمیشنر ان سے پوچھ کیوں رہے ہیں ؟ آپ کو تو ان کو آرڈر دینا چاہیے تھا،آپ کیوں حکومت کے سہولت کار بن جاتے ہیں،انہوں نے کہا کہ ہم ٹیکس دیتے ہیں ہمارے ٹیکس کے پیسوں سے حکومت کا نظام چلتا ہے،سندھ حکومت نے کرپشن کی انتہا کردی ہے،امداد کے نام پر آئے پیسے بھی ہڑپ کر گئے،ان کے ٹینکوں سے بھی پیسے برآمد ہوتے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اصل بات یہ ہے کہ یہ لوگ جماعت اسلامی سے پریشان ہوکر الیکشن ملتوی کر رہے ہیں مگر ہم بھی ان کا تعاقب جاری رکھیں گے،کسی صورت انتخابات میں التواء قابل قبول نہیں ہے۔وزارت داخلہ اور وزارت دفاع سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ کیوں آپ ایک شہر میں انتخابات نہیں کروا سکتے؟کیوں آرمی کو سیکورٹی پر نہیں لگایا جا سکتا؟کیوں رینجرز اہلکار پولنگ اسٹیشنز پر سیکورٹی نہیں دے سکتے؟۔چیف الیکشن کمشنر اگر آئین کے آرٹیکل 220 کے مطابق اگر اختیارات استعمال نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دے دیں اور کسی اہل آدمی کو آنے دیں،انہوں نے کہا کہ کل مردم شماری کو موخر کردیا گیا،کراچی دشمنی میں سب ایک ہوگئے ہیں،اکیلی جماعت اسلامی ان گیارہ جماعتوں کا مقابلہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر گئی،ہائی کورٹ نے 23 اکتوبر کے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے 25 اکتوبر کو سماعت رکھی ہے،ہم سپریم کورٹ بھی جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کراچی کی تعمیر و ترقی اور بقا کے لیے جماعت اسلامی کی جدوجہد جاری رہے گی،20اکتوبر کو بلدیاتی انتخابات کے التوا کے خلاف پورے شہر میں مظاہرے کیے جائیں گے اور 21 اکتوبر کو باغ جناح میں کراچی کی خواتین کا جلسہ عام ہوگا۔
Comments are closed.