اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے یوسی 12 منگھوپیر کراچی میں بلدیاتی انتخابات کے نتائج تبدیلی کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے پریزائیڈنگ افسران کو طلب کرلیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن نے ابھی مزید انتخابات بھی کرانے ہیں، ہر معاملہ ٹربیونل پر نہیں ڈال سکتے کہ پانچ سال کیس چلتے رہیں۔
وکیل جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات کے نتائج تبدیلی پر اصل فارم 11 پیش کرتے ہوئے کہا کہ اورنگی ٹاؤن میں بھی جماعت اسلامی کامیاب تھی مگر نتائج بدل کر تیسرے نمبر پر کر دیا گیا، پورے سندھ میں دھاندلی کا ایک ہی طریقہ کار اختیار کیا گیا ہے، ہر ضلع میں دھاندلی اور نتائج تبدیلی کا فائدہ پیپلزپارٹی کو پہنچایا گیا ہے۔
ریٹرننگ افسر نے جواب دیا کہ پریذائڈنگ افسر نے جو نتائج دیے انکے مطابق ہی رزلٹ تیار کیا جائےگا، اتنے رش میں ممکن ہے مہر لگانا رہ گیا ہو جس پر ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ رش اور کام کا بوجھ ہونے کا جواز نہ دیں، کیسے ممکن ہے کہ دو مختلف امیدواروں کو الگ الگ نتائج دیے جائیں۔
الیکشن کمیشن نے نتائج میں فرق پر متعلقہ پریزایئڈنگ افسران کو طلب کر لیا اور کیس کی سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن میں کراچی بلدیاتی انتخابات میں دھاندلی کیخلاف تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی زیدی کی درخواست پر بھی سماعت ہوئی، جس میں علی زیدی کے وکیل نے کہا کہ دھاندلی کیلئے کراچی کے باہر سے ریٹرننگ افسران لائے گئے، تمام ایڈمنسٹریٹرز سندھ حکومت نے تبدیل کرکے ایم کیو ایم کے لگا دیے، سیاسی جماعتوں کے آلہ کار بننے والے افسران کو جیل بھیجنا چاہیے۔
Comments are closed.