جمعرات 24؍ربیع الثانی 1445ھ9؍نومبر 2023ء

برسوں سے پوشیدہ کوتاہ قد کہکشاں دریافت

میڈرڈ: ماہرینِ فلکیات نے ایک ایسی کوتاہ قد کہکشاں دریافت کی ہے جس کو کائنات کے متعلق موجودہ معلومات کی تناظر میں نہیں سمجھا جاسکتا۔

’نیوب‘ نامی یہ پُراسرار مبہم کہکشاں اپنے مرکز میں بھاری مقدار میں ڈارک میٹر اور کم حجم ہونے کی وجہ سے منفرد ہے۔ ان غیر معمولی خصوصیات کا مطلب ہے کہ نیوب کہکشاں میں موجود ستارے انتہائی پھیلے ہوئے ہیں اور اس ہی وجہ سے کہکشاں بمشکل ہی کوئی روشنی خارج کرتی ہے جس کے سبب سالوں تک اس کی نشان دہی نہیں ہوسکی۔

اسپین کے انسٹیٹیوٹ آف آسٹرو فزکس آف دی کینیری آئی لینڈ اور یونیورسٹی آف لا لاگونا کے محققین کی جانب سے کی جانے والی دریافت کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ یہ کہکشاں اس سائز کی دیگر کہکشاؤں کے مقابلے میں 10 گُنا زیادہ مبہم ہے۔

nube

انسٹیٹیوٹ آف آسٹرو فزکس آف دی کینیری آئی لینڈ سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ مصنفہ میریا مونٹیز کے مطابق ہماری موجودہ معلومات کے ساتھ ہم نہیں جانتے کہ اتنی صفات والی کہکشاں کیسے وجود رکھ سکتی ہے۔

سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ یہ کہکشاں ملکی وے کہکشاں سے 30 کروڑ نوری سال کے فاصلے پر موجود ہے لیکن اس کے حتمی مقام کا تعین کرنے کے لیے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے۔

کہکشاں کی روشنی مدھم ہونے کی وجہ اس میں موجود بڑی مقدار میں ڈارک میٹر ہے۔ ڈارک میٹر در حقیقت روشنی یا توانائی کی عدم موجودگی ہوتی ہے جو اس کو مکمل طور پر ناقابلِ دید بنا دیتی ہے لہٰذا روایتی سینسر اور آلات ان کو ڈھونڈ نہیں پاتے۔

You might also like

Comments are closed.