اتوار 6؍ربیع الثانی 1445ھ22؍اکتوبر 2023ء

بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کا چوتھا الرٹ جاری، شدت میں اضافہ

warning

کراچی: محکمہ موسمیات نے کراچی اور گوادر کے ساحلوں کے قریب بحیرہ عرب میں سمندری طوفان کا چوتھا الرٹ جاری کردیا گیا، طوفان شدت بڑھنے کے بعد سی ویئر سائیکلونک اسٹروم میں تبدیل ہوگیا، 110 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں اور 25 فٹ بلند لہریں ہیں۔

محکمہ موسمیات کی جانب سے بحیرہ عرب کے جنوب مغرب میں بننے والے سمندری طوفان کے حوالے سے چوتھا الرٹ جاری کردیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ طوفان شدت بڑھنے کے بعد سیویئر سائیکلونک اسٹروم میں تبدیل ہوگیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق طوفان کے گرد لہریں 25 فٹ تک بلند ہورہی ہے، طوفان کراچی سے 1880 اور گوادر سے 1670 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے تاہم ہوا کا کم دباؤ انتہائی درجے کا طوفان بننے کے بعد عمان اور یمن کی بندرگاہ کی جانب بڑھے گا۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ پاکستان کے کسی ساحلی مقام کو طوفان کے اثرات سے کوئی خطرہ لاحق نہیں، مزید شدت اختیار کرنے کے بعد طوفان ویری سیویئر سائیکلونک اسٹروم میں بدل سکتا ہے۔

میٹ آفس کے مطابق طوفان ’’تیج‘‘ کا فاصلہ صلالہ سے 750 کلو میٹر ہے، طوفان کے مرکز میں 100 سے 110 کلو میٹر رفتار کی ہوائیں چل رہی ہیں، ہواؤں کی رفتار 120 کلو میٹر فی گھنٹہ تک تجاوز کررہی ہے۔

پی ڈی ایم نے کہا ہے کہ پاکستان کے ساحلی علاقوں میں سے کوئی بھی اس نظام سے متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے۔ یہ رواں سال بحیرہ عرب میں آنے والا دوسرا سائیکلونک طوفان ہوگا۔ ایک رپورٹ کے مطابق اس طوفان کو ’تیج‘ کہا جائے گا، جو کہ خطے میں سائیکلون کے نام رکھنے کے فارمولے کے مطابق ہے۔

ماہرین موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ بعض اوقات طوفان پیش گوئی شدہ راستے اور شدت سے ہٹ سکتے ہیں، جیسا کہ اس سے پہلے کے سمندری طوفان بِپرجوئے کے معاملے میں دیکھا گیا تھا، جو جون میں بحیرہ عرب میں بنی تھی اور ابتدائی طور پر شمال مغربی سمت میں چلی گئی تھی، اس سے پہلے کہ وہ زمینی راستے کو تبدیل کر کے درمیان میں پاکستان اور بھارت میں سندھ اور گجرات کے ساحل ٹکرا گیا تھا ۔

رپورٹس کے مطابق، زیادہ تر موسمی ماڈل بتاتے ہیں کہ طوفان یمن-عمان کے ساحل کی طرف بڑھ رہا ہے۔ تاہم، ایک ماڈل بحیرہ عرب کے گہرے وسطی حصوں پر پوزیشن میں رہتے ہوئے دوبارہ گھماؤ کا مشورہ دیتا ہے، جو نظام کو سندھ اور گجرات کے ساحل کی طرف لے جاتا ہے۔

You might also like

Comments are closed.