کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام مہنگی ترین بجلی کے الیکٹرک سے خریدنے پر مجبور اور وقت پر بل ادا کرنے کے باوجود بدترین لوڈشیڈنگ کے عذاب میں مبتلا ہیں،مینٹی نینس کے نام پر بھی پورا پورا دن بجلی بند کی جارہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ کراچی کے عوام کو کے الیکٹرک کا لائسنس منظور نہیں،کے الیکٹرک کی جانب سے لوڈشیڈنگ اور اضافی بلوں نے عوام کا پارہ ہائی کر دیا ہے۔ کے الیکٹرک نے شدید گرمی اور بڑھتی ہوئی مہنگائی میں کراچی کے شہریوں پر بجلی گرادی ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ شہر قائد میں اضافی بل بھیجے جانے پر شہری شدید ذہنی اور مالی اذیت کا شکار ہیں، کراچی میں شدید گرمی اور سمندری ہوائیں بند ہونے کے بعد کے الیکٹرک نے لوڈشیدنگ کا دورانیہ بڑھا دیا اور جن علاقوں کو استشنیٰ حاصل تھا وہاں بھی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے جس سے شہری دوہری اذیت میں مبتلا ہو گئے ہیں، اضافی بل اور لوڈشیڈنگ عوام پر ظلم ہے۔
انہوں نے کہاکہ کراچی کے گنجان آباد علاقوں میں لوڈ شیڈنگ 9 سے 12 گھنٹے تک کی جارہی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے وزیراعظم سے اپیل کی کہ بجلی کے بلز میں شامل مختلف ٹیکسز کو ختم کر کے عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے اور نیپرا عوام پر کے الیکٹرک کے مظالم کا مداوا کرنے کے بجائے بی ٹیم کا کردار ادا کرنے سے باز رہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے عوام ایک جانب مہنگائی اور بے روزگاری کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں تو دوسری جانب ہزاروں روپے کے بل بھیج دیے گئے ہیں، صارفین کے الیکٹرک کے تیز رفتارمیٹرز نصب کرنے کی بھی شکایات کر رہے ہیں جن کی وجہ سے زیادہ یونٹ بن رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اضافی بل اور طویل لوڈشیڈنگ قبول نہیں کی جائے گی۔ کے الیکٹرک صارفین کو جاری کردہ تمام بل واپس لے کر مناسب بلز جاری کرے ورنہ بھرپور احتجاج کیا جائے گا۔نیپرا طویل غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ،اوور بلنگ اور فالٹز آجانے کی صورت میں بعض جگہ 12گھنٹے اور کہیں 24 گھنٹے سے زائد وقت گزر جانے کے باوجود فالٹز درست نہ کرنے پر نوٹس لے کر کے الیکٹرک پر بھاری جرمانہ عائد کیا جائے۔
Comments are closed.