لاہور:امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ بجلی چوروں اور مفت خوروں کا بوجھ عوام پر نہ ڈالا جائے، بلوں میں شامل 48فیصد غنڈہ ٹیکسز ختم کیے جائیں، ملک میں لاکھوں میگاواٹ سستی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت ہونے کے باوجود آئی پی پیز سے معاہدے کیے گئے جن سے اضافی پیداوار کی ادائیگی بھی غریبوں کا خون نچوڑ کر کی جاتی ہے۔
سراج الحق نے کہاکہ قوم مشکل ترین دور سے گزر رہی ہے، ایسے حالات پوری زندگی میں نہیں دیکھے۔ آج قومی ادارے بیچنے کے فیصلے ہو رہے ہیں، ڈر ہے کہ یہ سلسلہ ایٹمی صلاحیت کی فروخت تک نہ چلا جائے، پاکستان کا قومی چاند ستارے کی بجائے کشکول بن گیا، جن حکمرانوں کی جیبوں میں گرین کارڈ ہیں وہ پاکستان نہیں بچا سکتے، حل صرف جماعت اسلامی ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس آئی پی پیز معاہدوں پر ایکشن لیں، ان سے قوم کی بڑی توقعات وابستہ ہیں، ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔ قوم کے حق کے لیے لڑ رہا ہوں، میرا مسئلہ ذاتی نہیں، ہم نے توشہ خانہ لوٹا نہ ہمارے نام پاناما لیکس یا پنڈورا پیپرز میں آئے۔ جماعت اسلامی کو پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی نے ساتھ ملانے کی پیش کش کی، ہم نے انکار کیا، ان کا ایجنڈا صرف کیسز معاف کرانا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی پر نوجوانوں نے اعتماد کیا، انھوں نے پنجاب پر پونے چار سال ایسے شخص کو مسلط رکھا، جس نے صوبے کو تباہ کر دیا۔ تینوں حکمران جماعتوں میں ایک ہی طرح کے لوگ ہیں، جنھوں نے عوام کو مہنگائی، بے روزگاری کے علاوہ کچھ نہیں دیا۔ ظالم حکمرانوں نے غریب کے بچے سے دودھ کا فیڈر چھین لیا، ان کی وجہ سے پونے تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں، انھوں نے کشمیر کا سودا کیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عافیہ کو امریکا کے حوالے کیا۔ باہر بیٹھے سابقہ حکمرانوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ وطن واپس آنا ہے تو ڈاکٹر عافیہ کو بھی امریکا سے واپس لائیں، قوم آپ کو جھوٹے نعروں کی بنیاد پر قبول کرنے کو تیار نہیں۔
Comments are closed.