مونٹریال: اگر آپ کو ماحولیات کا خیال ہے تو اے آئی ٹیکنالوجی استعمال کرنے سے پہلے آپ کو سو بار سوچنے کی ضرورت ہے۔
محقق ساشا لوسیونی نے خبردار کیا ہے کہ وہ اس نئی ٹیکنالوجی کے ماحولیاتی اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے مشن پر ہیں کیونکہ تخلیقی آرٹیفیشل انٹیلی جنس روایتی سرچ انجن کے مقابلے میں 30 گنا زیادہ توانائی استعمال کررہی ہے۔
2024 میں امریکی میگزین ٹائم کے مطابق روسی نژاد کینیڈین کمپیوٹر سائنس دان ساشا لوسیونی کو اے آئی کے حوالے سے دنیا کی 100 سب سے زیادہ بااثر شخصیات میں سے جانا جاتا ہے جنہوں نے کئی سالوں سے ChatGPT اور Midjourney جیسے پروگراموں میں توانائی کے اخراج کی مقدار معلوم کی ہے۔
ساشا نے انہوں نے مونٹریال میں آل ان آرٹیفیشل انٹیلی جنس کانفرنس کے موقع پر کہا کہ مجھے یہ خاص طور پر مایوس کن لگتا ہے کہ انٹرنیٹ پر تلاش کرنے کے لیے جنریٹو اے آئی کا استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لینگویج ماڈلز جن پر اے آئی پروگرامز کی بنیاد رکھی گئی ہے ان کو اربوں ڈیٹا پوائنٹس پر تربیت دینے کے لیے کمپیوٹنگ کی بہت زیادہ صلاحیتوں اور طاقتور سرورز کی ضرورت ہوتی ہے جس سے ماحولیات متاثر ہوتی ہے۔
Comments are closed.