لندن: مسلم لیگ ن کے قائد و سابق وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ ایک شخص کو اقتدار میں لانے کے لیے دوبارہ جتن کیے جا رہے ہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ آمروں اور ڈکٹیٹروں کے لیے نظریہ ضرورت ایجاد کر لیا جاتا ہے، کہا جا رہا ہے کہ آئین کے ساتھ جو مرضی کھلواڑ کریں، دہرے معیار کی سمجھ نہیں آ رہی، ہمیں تو ایک منٹ میں نکال دیا تھا۔یہ بات انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
ان کا کہنا تھاکہ سمجھ نہیں آتی کسی کو حکومت سے نکال دیتے ہیں، کسی کو پھانسی کے پھندے تک پہنچا دیا جاتا ہے، مجھے سیسلین مافیا اور گاڈ فادر تک کہا گیا، ایک جج وزیراعظم کو کہہ رہا ہے کہ تمہیں پتا ہونا چاہیے کہ اڈیالہ جیل میں کافی جگہ ہے۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ قانون پارلیمنٹ نے پاس کیا اس کی بھی کوئی پروا نہیں کی گئی، جو پاکستان میں ہو رہا ہے کسی اور ملک میں نہیں ہوتا، آئین توڑنے والوں کو آئین سے کھلواڑ کرنے کے لیے مہلت دی جاتی ہے۔ سمجھ نہیں آرہا پارلیمنٹ، حکومتیں کیسے چلیں گی، یہ فیصلہ نہیں ون مین شو ہے، ایک شخص کو کیسے اجازت دی جاتی ہے کہ وہ وزیراعظم، وزیر داخلہ، وزیر قانون، حکومت بن جائے، ریاست کو مفلوج کر کے ایک لاڈلے کے عشق میں سب کچھ کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک انتہائی درد ناک صورتحال سے گزر رہے ہیں، نواز شریف نے مطالبہ کیا کہ ان تین ججز کا سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کیا جانا چاہیے، یہی فیصلہ ان کے خلاف چارج شیٹ بنایا جائے۔ تین ججز نے آئین سے کھلواڑ کیا، کسی کو کوئی فرق نہیں پڑا، چیف جسٹس کرپٹ جج کا تحفظ کر رہے ہیں، ادارے کا کیا کریں گے، عوام اس تباہی و بربادی کے خلاف کھڑے ہو جائیں۔
Comments are closed.