کراچی: عدالت نے اینٹی انکروچمنٹ حکام کی حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملیرکورٹ کراچی میں اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کے خلاف سرکاری اراضی پر قبضے کے مقدمے کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے رہنما تحریکِ انصاف کوعدالتی ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا ہے۔
ملیرکورٹ نے رہنما پی ٹی آئی حلیم عادل شیخ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پرمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اینٹی انکروچمنٹ حکام کوآئندہ سماعت پرچالان پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
ملیرکورٹ کراچی میں اپوزیشن لیڈرسندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ پر 25 ایکڑ زمین پر قبضے کے مقدمے میں اینٹی انکروچمنٹ حکام نے عدالت سے ملزم کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی ہے۔
رہنما تحریکِ انصاف حلیم عادل شیخ نیعدالت میں بیان دیا کہ مجھے جیل کے پی 9 ون وارڈمیں رکھا گیا۔ یہ وارڈ دہشت گردوں کیلئے مختص ہے۔
حلیم عادل شیخ نے عدالت کو بتایا کہ میری ٹانگ میں پس پڑھ چکا ہے لیکن علاج نہیں کیا جا رہا۔ مجھے دودن سے کھانے کونہیں دیاگیا۔ مجھے رات کوتین بجے اٹھاکرویڈیوفلم دکھائی جاتی ہے۔ مجھے دھکا دیکرگرایا گیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی نے بیان میں کہا کہ مجھے جیل کے اندرسے ہی نئی ایف آئی آرمیں گرفتارکرلیا گیا۔
تھانے میں مجھ پر تشدد کیا گیا، میرا گلہ دبایا گیا، @HaleemAdil
انوسٹیگیشن افیسر نے تشدد کیا اور گلہ دبایا، میری ٹانگ میں راڈ لگی ہوئی ہے، میری ٹانگ کو تکلیف دی گئی، حلیم عادل شیخ- #ReleaseHaleemAdilSheikh pic.twitter.com/c7MsqMVPCL
— PTI (@PTIofficial) August 30, 2022
عدالت نے تفتیشی افسرسے سوال کیا کہ آپ نے حلیم عادل شیخ کوگریبان سے کیوں پکڑا۔ تفتیشی افسرانسپکٹرسہیل نے جواب دیا کہ میں نے گریبان سے نہیں پکڑا۔ یہ گرنے لگے تھے میں قمیض پکڑکرگرنے سے بچایاتھا۔
وکیل صفائی نے کہا کہ حلیم عادل شیخ کیخلاف تپیدارنے ایف آئی آردرج کی ہے۔ مقدمے میں کوئی پرائیویٹ گواہ نہیں۔ یہ مقدمہ مسلم لیگ ن کے چوہدری جمیل کیخلاف ہے۔ اشرف سموں ایڈووکیٹ نے مقف اپنایا کہ معززاپوزیشن لیڈرکولینڈ گریبرسے ملایا جارہاہے۔
حلیم عادل شیخ کوہرمقدمے میں عدالت سے ریلیف ملاہے کیونکہ سارے مقدمے جھوٹے ہیں۔رکن اسمبلی کواسپیکرکی اجازت کے بغیرگرفتارنہیں کیاجاتا۔ واحدانصاری وکیل سرکارنے کہا کہ 25ایکڑسرکاری اراضی پرقبضہ کیاگیا ہے۔
مقدمہ درج ہونے کے بعد حلیم عادل شیخ کونوٹس کیاگیالیکن انھوں تفتیش میں تعاون نہیں کیا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ہمیں گذشتہ روزکسڈی ملی ہے،ریمانڈدیاجائے۔ حلیم عادل کیخلاف ٹھوس شواہدہیں۔ تفتیش کرنی ہے۔ جسمانی ریمانڈ بہت ضروری ہے۔ جوڈیشل مجسٹریٹ ملیراحمدعلی گبول نے ریمانڈ کی استدعاپرفیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
قائد حزب اختلاف سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ کو ملیر کی عدالت پیش کیا گیا توپی ٹی آئی کارکنان بڑی تعداد میں پہنچے۔
پولیس کی جانب سے حلیم عادل شیخ کو گھسیٹ کر عدالت لایا گیا جس سے حلیم عادل شیخ کی طبعیت خراب ہوگئی۔ نیم بے ہوشی کی حالت میں پولیس کورٹ روم لے کرپہنچی ہے۔
Comments are closed.