بلدیاتی الیکشن اور حلقہ بندیوں سے متعلق ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبے پر پیش رفت سامنے آئی ہے جبکہ وزیر اعظم شہباز شریف کی متحدہ قومی موومنٹ (پاکستان) اور پیپلز پارٹی کے درمیان اختلافات ختم کرنے کی کوششیں تاحال بےنتیجہ ثابت ہوئی ہیں جوکہ مرکز میں ان کی اہم اتحادی جماعتیں ہیں۔
ذرائع کے مطابق بلدیاتی الیکشن اور حلقہ بندیوں سے متعلق ایم کیو ایم پاکستان کے مطالبے پر سابق صدر آصف زرداری نے پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے لیے وقت مانگ لیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز دونوں جماعتوں کے قائدین نے وفاقی وزیر اقتصادی امور سردار ایاز صادق اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کے ہمراہ بلاول ہاؤس میں ملاقات کی اور بلدیاتی انتخابات سے قبل دونوں فریقین کے درمیان ڈیڈ لاک کے حوالے سے مختلف آپشنز کا جائزہ لیا۔
ایک گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ایم کیو ایم کی جانب سے کراچی اور حیدرآباد میں 15 جنوری کے بلدیاتی انتخابات نئی حلقہ بندیوں تک ملتوی کرنے کے مطالبے پر پیپلزپارٹی قائل نہ ہوسکی جس کے بعد یہ اجلاس بغیر کسی نتیجے کے اختتام پذیر ہوگیا۔
ذرائع کے مطابق سندھ حکومت کی قانونی ٹیم نے بریفنگ میں بتایاکہ حلقہ بندیاں فوری ممکن نہیں ہیں، چار ماہ لگیں گے،کراچی اور حیدرآباد میں بلدیاتی انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کا دباؤ ہے۔
اجلاس میں کوئی پیش رفت نہ ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے ذرائع نے مذاکرات میں کسی تعطل کا امکان بھی مسترد کردیا، انہوں نے کہا کہ ’اچھی بات یہ ہے کہ تمام اتحادیوں نے کسی بھی حتمی نتیجے یا فیصلے پر پہنچنے سے پہلے اس معاملے پر بات چیت جاری رکھنے اور مذاکرات کے لیے دوبارہ بیٹھنے کا فیصلہ کیا ہے‘۔
خیال رہے کہ متحدہ قومی موومنٹ نے بلدیاتی انتخابات اور حلقہ بندیوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed.