کراچی: امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کے شہری پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ملی بھگت سے طویل عرسے سے پریشان ہیں۔
جماعت اسلامی حلقہ خواتین کراچی کے تحت اپنے حلقہ انتخاب نارتھ ناظم آباد بلاک اے یو سی 8 الفلاح میں اپنے پینل میں شامل نامزد وائس یو سی چیئرمین ذوالفقار احمد اور کونسلرز کے ہمراہ خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے اس کے باوجود ساڑھے 3 کروڑ آبادی والا شہر صحت، روزگار،تعلیم، ٹرانسپورٹ سمیت بنیادی ضروریات اورسہولیات سے محروم ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہری طویل عرصے سے پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی ملی بھگت سے پریشان ہیں۔عوام کو بلدیاتی انتخابات کی صورت میں ایک سنہری موقع ملا ہے، عوام 15جنوری کو ترازو پر مہر لگا کر اہل، امانتدار قیادت کو منتخب کریں۔جماعت اسلامی شہر میں تعمیر و ترقی کا سفر ازسر نو شروع کرے گی۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے تحت 8 جنوری کو باغ جناح گراؤنڈ میں اعلان کراچی جلسہ عام منعقد ہوگا، جس میں بچے، بزرگ، جوان سمیت کراچی کی خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوں گی۔ہم اعلان کراچی جلسہ عام میں عوام کے تحفظ، اختیار، تعلیم و صحت، روزگار اور ٹرانسپورٹ سمیت دیگر مسائل کے حل کے حوالے سے روڈ میپ دیں گے اور آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے۔
اس موقع پر ناظمہ کراچی اسما سفیر، ناظمہ ضلع وسطی مسرت جنید، نائب نگراں نشر و اشاعت شبانہ نعیم اور سیمی نظیر ودیگر بھی موجود تھیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ پولیس کا پورا نظام سندھ حکومت کے تحت چل رہا ہے۔آئے روز مسلح ڈکیتی اور اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے لیکن حکومت، محکمہ پولیس اور متعلقہ اداروں کی جانب سے عوام کی جان و مال کے تحفظ کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے۔ رینجرز کے اعلیٰ سطح کے ذمہ دارن سے بات کی جائے تووہ کہتے ہیں کہ ہمیں اختیارات نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات اس حوالے سے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں کہ کراچی کے شہری اپنے بچوں کے روشن مستقبل کے لیے سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں۔شہر کراچی اس وقت آئی سی یو میں ہے، اس کے باوجود پاکستان میں 54فیصد ایکسپورٹ کراچی سے ہی ہوتی ہے۔67 فیصد ریونیو کراچی جنریٹ کر کے دیتا ہے۔
حافط نعیم الرحمن نے کہا کہ کراچی کے عوام نے 2018 میں بڑی تمناؤں سے پی ٹی آئی کو ووٹ ڈالے لیکن اس نے پلٹ کر نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اندرون سندھ کے غریب بچوں کے ساتھ کھڑے ہوکر تصویر کھنچوائی، جس میں واضح طور پر نظر آرہا تھا کہ بچوں کے پیروں میں جوتے تک نہیں تھے اور خود بلاول بھٹو زرداری نے جو جوتے پہنے ہوئے تھے وہ انتہائی قیمتی تھے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت مسلسل 15سال سے اقتدار میں ہے لیکن اس نے عوام کو بنیادی انسانی ضروریات اور سہولیات تک فراہم نہیں کیں۔326 ارب روپے صوبے کا تعلیم کا بجٹ ہے، پورے سندھ میں 49 ہزار اسکولز ہیں جس میں سے کراچی میں 4 ہزار اسکولز ہیں لیکن کوئی بھی اسکول ایسا نہیں جس میں یہ جاگیردار اور وڈیرے اپنے بچوں کو تعلیم دلوا سکیں۔
خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ امانتیں اس کے اہل کو دینا شریعت کا اصول ہے۔انفرادی زندگی ہو یا اجتماعی ایسے انسان کو امانتیں سپرد کی جائیں جو اس کی اہلیت رکھتا ہو، بعض معاملات ایسے ہوتے ہیں جس میں دین کی سربلندی اور انسانی حقوق کا سارا کا سارا دارومدار اسی پر ہوتا ہے، عوام مہنگائی، بے روزگاری کی وجہ سے پریشان حال ہیں، متوسط گھرانوں سے وابستہ افراد بھی غربت کی لکیر میں آچکے ہیں اور سفید پوشی کا بھرم رکھتے ہوئے زندگی بسر کررہے ہیں۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے شمار معدنیات سے مالا مال کیا ہے لیکن 75 سال سے ملک کی باگ ڈور ایسے حکمرانوں کے ہاتھوں میں ہیں جو ان ذخائر کا درست استعمال نہیں کرسکے۔22 کروڑ آبادی میں 65 فیصد کی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے لیکن حکمرانوں نے نوجوانوں لڑکوں اور لڑکیوں کو جو کہ ملک کا سب سے اہم سرمایہ اور مستقبل ہیں بے یار و مددگار چھوڑ دیا۔
انہوں نے کہا کہ جو حکمران طبقہ ملک پر قابض رہاہے یہ جاہل نہیں بلکہ پڑھے لکھے لوگ رہے ہیں لیکن یہ سب کے سب ذہنی طور پر انگریزوں کے غلام ہیں اور ان کی سوچ یہی رہی ہے کہ عوام محکوم اور حکومت کرنے والے حاکم ہوتے ہیں۔ یہ وہ جاگیردار اور وڈیرہ شاہی طبقہ ہے جو شروع سے ہی اپنے اور اپنے خاندان کے لیے آسانیاں تلاش کرتا ہے اور عوام کے لیے مشکلیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی اقتدار میں نہیں ہے لیکن اس کے باوجود فلاح و بہبود کے کام کررہی ہے، نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لیے بنو قابل پروگرام کے تحت آئی ٹی کے کورسز کروائے جارہے ہیں، ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ انٹرویو مکمل ہونے کے بعد جنوری میں 10ہزار بچوں اور بچیوں کے لیے کلاسز شروع کروائیں گے۔ جماعت اسلامی حکومت میں نہ ہونے کے باوجود خدمت کا کام کررہی ہے، بلدیاتی انتخابات میں کامیابی کے بعد بھرپور طریقے سے کام کریں گے۔
Comments are closed.