best place for discreet hookups married instant sex hookup sites hookup Stafford CT hookup bbw com hookup hotshot mature

بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

اہل صحافت شہر قائد کی آواز بنیں اور عوام کا مقدمہ لڑیں، حافظ نعیم

کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اہل صحافت شہر قائد کی آواز بنیں، حکمرانوں سے اہل کراچی کا حق لینے کے لیے ان کا مقدمہ لڑیں کیونکہ کراچی منی پاکستان ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے ملک بھر سے آئے ہوئے پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹ (PFUJ)کے عہدیداران اور ممبران کے اعزاز میں جماعت اسلامی کی طرف سے ادارہ نور حق میں منعقدہ استقبالیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  کل ٹیکس کا 42فیصد اور قومی خزانے میں 67فیصد حصہ اور صوبے کے 95فیصد بجٹ کا انحصار کراچی پر ہوتا ہے لیکن نواز لیگ، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے اور ان کی حکومتوں نے کراچی کے ساڑھے تین کروڑ عوام کو ان کے جائز اور قانونی حقوق سے محروم رکھا ہے۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  جماعت اسلامی نے ان سب کو بے نقاب کیا ہے اور عوام کی حقیقی ترجمانی کی ہے، کراچی نے انتہائی سخت اور کٹھن حالات کا سامنا کرنے کے باوجود سب کو اپنے دامن میں جگہ دی ہے، آج بھی ملک کی معیشت چلا رہا ہے اگر اس پر یہاں سے حاصل شدہ رقم کا تھوڑا سا حصہ بھی ایمانداری اور دیانت داری کے ساتھ خرچ کر دیا جائے تو یہ شہر اور آگے جاسکتا ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ  بد قسمتی سے اس شہر کے لوگوں کو بار بار دھوکہ دیا گیا، یہاں سے ووٹ لے کر اقتدار اور وزارتیں حاصل کرنے والوں نے بھی اسے کچھ نہیں دیا۔ ایم کیو ایم 35سال سے ہر حکومت کے ساتھ  اقتدار میں شریک رہی ہے، پیپلز پارٹی 14سال سے سندھ اور کراچی پر حکومت کر رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ  پی ٹی آئی نے بھی کراچی سے14قومی اسمبلی کی نشستیں حاصل کیں لیکن اس کی وفاقی حکومت نے بھی کراچی کے لیے عملاً کچھ نہیں کیا۔ نواز لیگ کے دور  حکومت میں 2017 میں ہونے والی مردم شماری میں کراچی کی آدھی آبادی غائب کر دی گئی۔

امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ  17سال ہو گئے کسی بھی حکومت نے K-4منصوبہ مکمل نہیں کیا بلکہ پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم کی حکومت نے تو 650ملین گیلن پانی کے منصوبے میں کٹوتی کر کے اسے 260ملین گیلن کر دیا اور وہ بھی تعطل کا شکار ہے، کے الیکٹرک شہر میں ایک مافیا بن گئی ہے کیونکہ ہر دور حکومت میں اس کی سرکاری سرپرستی کی گئی، شہر میں لوڈشیڈنگ، اووربلنگ کے مسائل عام ہیں لیکن نیپرا نے آج تک اس کے خلاف کارروائی نہیں کی۔

You might also like

Comments are closed.