اسلام آباد: سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اٹارنی جنرل سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل سے قبل عدالت کو آگاہ کریں گے۔
عدالت عظمیٰ نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل کے خلاف کیس کی 3 اگست کی عدالتی کارروائی کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا ، جس میں قرار دیا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل عام شہریوں کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل شروع کرنے سے قبل عدالت کو آگاہ کریں گے ۔ کیس کی آئندہ سماعت تب ہوگی جب بینچ دستیاب ہوگا ۔
دو صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامے میں مزید کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انہیں متعلقہ حکام کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ اپیل کا حق دینے کے لیے سنجیدگی سے غور کیا جا رہا ہے۔ عدالت کے حکم کے بغیر کسی سویلین کا ملٹری کورٹ میں ٹرائل نہیں ہو گا۔
عدالت عظمیٰ نے کہا کہ ہمیں اٹارنی جنرل کی اس یقین دہانی پر مکمل اعتماد ہے۔ اٹارنی جنرل کسی سویلین کا فوجی عدالتوں میں ٹرائل شروع کرنے سے پہلے عدالت کو آگاہ کریں گے۔ سپریم کورٹ فریقین کو سننے کے بعد مناسب آرڈر جاری کرے گی۔ کیس کی آئندہ سماعت بینچ کی دستیابی پر ہو گی۔
Comments are closed.