اسلام آباد: پاکستان کی میزبانی میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کا 48 واں اجلاس اسلام آباد میں جاری ہے۔
تفصیلات کے مطابق او آئی سی وزرائے خارجہ کا 48 واں اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں جاری ہے، اجلاس 2 دن جاری رہے گا، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اجلاس کی صدارت کررہے ہیں۔ جبکہ اجلاس میں او آئی سی رکن ممالک کے وزرائے خارجہ اور مبصر ممالک کے نمائندے شریک ہیں۔
چین کے وزیر خارجہ وانگ ژی بطور خصوصی مہمان اجلاس میں شریک ہیں۔ او آئی سی غیر رکن ممالک، اقوام متحدہ، عرب لیگ اور گلف کوآپریشن کے سینیئر نمائندگان بھی کانفرنس میں شریک ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کریں گے۔ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس کی تھیم اتحاد ، انصاف اور ترقی ہے۔
اجلاس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورت حال کا جائزہ لیا جائے گا اور جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا اجلاس بھی ہو گا۔
وزراء خارجہ اجلاس میں او آئی سی کے 17 ویں غیرمعمولی اجلاس کے فیصلوں کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ معزز مہمان 23 مارچ کی یوم پاکستان کی پریڈ میں بھی شرکت کریں گے۔
او آئی سی سیکرٹری جنرل
او آئی سی سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ نے اجلاس سے خطاب میں یمن کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یمن میں انسانی بحران کی سی صورتحال ہے، سعودی عرب میں شہری آبادی پر حوثی حملے انتہائی قابل مذمت ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں ملوث ہے، ان کی زمینوں پر قبضہ اور مظالم کر رہا ہے، مسئلہ کشمیر طویل عرصہ سے حل سے محروم ہے، مقبوضہ کشمیر کے بھارت کے زیر قبضہ علاقے متنازع ہیں، کشمیر کا حل کشمیری عوام کی مرضی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت ایک استصواب رائے میں ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل کے 47 اجلاس منعقد ہو چکے ہیں اور پاکستان اس سے پہلے 1970، 1980، 1993 اور 2007 میں چار بار او آئی سی اجلاسوں کی میزبانی کر چکا ہے۔
Comments are closed.