ڈیرہ اسمعیل خان:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ کئی اسلامی ممالک نے سویڈن سے سفارتی تعلقات ختم کیے، پاکستان کی حکومت نے احتجاجی جلسہ کردیا ، حکومتی اقدامات سے مطمئن نہیں ، سویڈن کے سفیر کو ملک بدر کیا جائے، سٹاک ہوم سے پاکستانی سفیر واپس بلایا جائے، او آئی سی سویڈن کا معاشی بائیکاٹ کرے ، اقوام متحدہ تکریم مذاہب کا قانون پاس کرے۔
سراج الحق نے کہاکہ قرضوں کی معیشت سودی نظام پر پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی ایک پیج پر ہیں،حکومت میں شامل مذہبی جماعتیں بھی سودی نظام پر خاموش ہیں ، کرپشن ، مہنگائی ، بے روزگاری کا طوفان جاری ہے۔
انہوں نے کہاکہ حکمرانوں نے آئندہ نسلوں پر بھی قرضوں کا کوہ ہمالیہ لادھ دیا غلام اور بزدل حکمران ایک دفعہ بھی امریکا سے ڈاکٹر عافیہ کی رہائی کی بات نہیں کرسکے،ہم جنس پرستی کا ٹرانس جنیڈر قانون بنانے میں تمام حکمران جماعتوں کی مرضی شامل تھی۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اسلام اور پاکستان پر کسی کمپرومائز کے لیے تیار نہیں، پی ٹی آئی کے خلاف عدم اعتماد کے موقع پر پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی کی جانب سے اتحاد کی پیشکش کے جواب میں واضح کیا تھا کہ جماعت اسلامی کسی ایسی حکومت یا تحریک کا حصہ نہیں بن سکتی جو ملک میں اسلامی نظام کے لیے نہ ہو۔ موجودہ اور سابقہ حکمران جماعتیں سٹیٹس کو کا تسلسل ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کاکہنا تھا کہ ہمارا مقصد ملک کو قرآن کا نظام دینا ہے ، ہم عدالتوں میں اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلے چاہتے ہیں۔ ملک پر مسلط ظالم جاگیرداراور کرپٹ سرمایہ دار عام فرد کی ترقی نہیں چاہتے ، ان کی وجہ سے آدھی آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہیں ، تین کروڑ بچے سکولوں سے باہر ہیں ، حکمرانوں کی جائیدادوں میں اضافہ ہورہا ہے ، عوام کو صاف پانی دستیاب نہیں۔
Comments are closed.