ریاض: اسلامی تعاون تنظیم اور عرب لیگ کے ہنگامی اجلاس میں فلسطین میں جاری اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
خبر رساں اداروں کے مطابق سعودی عرب میں عرب لیگ اور اسلامی ممالک کی تعاون تنظیم او آئی سی کا اجلاس ہوا، جس میں فلسطینی علاقوں خصوصاً غزہ کی محصور پٹی پر جاری اسرائیلی بم باری کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔
غزہ کی صورت حال پر ہونے والے ہنگامی اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے مسلسل حملوں اور فلسطینیوں کی بڑی تعداد میں شہادتوں اور تباہی کے تناظڑ یں فوری طور پر جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا۔
🇮🇷🇸🇦Saudi Crown Prince Mohammed bin Salman welcomed the Iranian president Raisi for the emergency OIC summit & marking the first visit of the Iranian president to KSA after the resumption of relations.
2nd video shows a commemorative photo of heads of Islamic countries at the… pic.twitter.com/Ts9TNxUkpF
— Arya – آریا 🇮🇷 (@AryJeay) November 11, 2023
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے عرب اسلامی سربراہی اجلاس میں اپنے ابتدائی کلمات کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ مملکت فلسطینیوں کے خلاف کیے جانے والے جرائم کے لیے اسرائیلی قبضے کو ذمے دار ٹھہراتی ہے۔
انہوں نے نے غزہ میں اسرائیلی قبضے کے بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی پر مملکت کی مذمت اور غزہ پر اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے غزہ میں فوری جنگ بندی کے مطالبات کا اعادہ کیا ہے۔سعودی ولی عہد نے غزہ میں مسلسل اسرائیلی جارحیت اور شہریوں کے جبری انخلا کو مملکت کی جانب سے واضح طور پر مسترد کیا۔
شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا کہ ہم فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے جرائم کا ذمے دار قبضے کو سمجھتے ہیں۔ غزہ میں فوجی جارحیت کے فوری خاتمے اور یرغمالیوں کی رہائی فوری ضرورت ہے۔ ولی عہد نے کہا کہ ہمیں ایک انسانی تباہی کا سامنا ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری کی اسرائیلی خلاف ورزیوں کو ختم کرنے میں ناکامی کی گواہی دیتا ہے۔ یہ ایسا معاملہ ہے جو دہرے معیار کو ظاہر کرتا ہے۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ مملکت نے غزہ میں جارحیت کے آغاز ہی سے انتھک کوششیں کی ہیں اور جنگ کو روکنے کے لیے مشاورت جاری رکھی ہے۔
اہم اجلاس میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان، ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، فلسطینی صدر محمود عباس، ترک صدر رجب طیب اِردوان، قطر کے امیر، مصری صدر عبدالفتاح السیسی، شامی صدر بشار الاسد، عراقی صدر عبداللطیف راشد، انڈونیشیائی صدر، کرغزستان کے صدر اور دیگر ممالک کے سربراہ بھی شریک ہیں۔ نگراں وزیراعظم پاکستان انورا الحق کاکڑ بھی ہنگامی اجلاس میں شریک ہیں۔
Met with Palestinian President Mahmoud Abbas in Riyadh and conveyed sentiments of the people of Pakistan. We stand firm in solidarity with Palestinians against the tragic loss of innocent lives in Gaza & the West Bank. pic.twitter.com/AHqgRASEmf
— Anwaar ul Haq Kakar (@anwaar_kakar) November 10, 2023
واضح رہے کہ اجلاس سے قبل (گزشتہ روز) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی سعودی دارالحکومت ریاض میں فلسطینی صدر محمود عباس سے ملاقات ہوئی، جس میں انہوں نے فلسطینی عوام کے ساتھ پاکستان کے اظہار یکجہتی اور پاکستانیوں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
Comments are closed.