اسلام آباد: وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان نے تحریک انصاف کے ملازمین کے ذاتی اکاؤنٹس میں خیرات کا پیسہ منگوا کر سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا اور کشمیر کا سودا کر کے غیرملکی فنڈنگ لینے کا عہد پورا کیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان نے ممنوعہ فنڈنگ منگوائی اور یہ اکاؤنٹ اس لیے ڈیکلیئر نہیں کیے کیونکہ یہ چوری کا پیسہ تھا، یہ خیرات کی رقم پی ٹی آئی کے ملازمین کے ذاتی اکاؤنٹس میں منگوائی گئی جسے سیاسی مقاصد کیلیے استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان فارن فنڈنگ کیس کے فیصلے میں مشکلات کھڑی کرتے رہے اور پھر دعویٰ کیا کہ یہ تکنیکی معاملہ ہے اور مجھے معلوم نہیں تھا کہ میری پارٹی کے ملازمین کے اکاؤنٹس میں پیسہ آتا رہا۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو اوورسیز پاکستانیز نے خیرات کے پیسے دیے۔ سمندر پار پاکستانیوں نے عمران خان کو فلڈ فنڈ میں بھی پیسہ دیا، جسے عمران خان نے سیاست کے لیے استعمال کیا۔ عمران خان کو معلوم تھا کہ یہ پیسہ کہاں سے آ رہا ہے۔ وہ دو جھنڈے رکھ کر دعویٰ کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن جھوٹ بول رہا ہے،عمران خان کہتے ہیں کہ یہ ان کی بہت بڑی غلطی تھی کہ انہوں نے سکندر سلطان راجہ کو چیف الیکشن کمشنر لگایا۔
وزیراطلاعات نے سوال کیا کہ کیا عمران خان نے سکندر سلطان راجہ کو الیکشن کمشنر اس لیے تعینات کیا تھا کہ وہ فارن فنڈنگ کیس کا فیصلہ نہ دے۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ عمران خان فارن ایجنٹ ہیں، انہوں نے فارن فنڈنگ لی ہے، الیکشن کیشن میں جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا ہے، عمران خان کی تحریک انصاف فارن ایڈڈ پارٹی ڈیکلیئر ہوئی ہے۔ عمران خان کی بات سننے والے لوگوں کو عمران خان سے یہ سوال پوچھنا ہوگا کہ وہ اس فارن فنڈنگ کے ساتھ کیا کرتے رہے ہیں؟۔
Comments are closed.