ٹیکساس: سائنس دانوں نے پہلی لچکدار برقی جِلد تیار کی ہے جس کو روبوٹس پر چڑھاکر انسانی جِلد کی طرح محسوس کیا جاسکے گا۔
امریکا کی یونیورسٹی آف ٹیکساس کے محققین کی جانب سے بنائی جانے والی یہ نئی لچکدار ای-جِلد ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی کو لاحق بڑا مسئلہ حل کرتی ہے۔ موجودہ ای-جِلد ٹیکنالوجی میں استعمال کیے جانے والے مواد میں لچک تو ہے لیکن اس کو انسانی جِلد کی طرح محسوس نہیں کیا جا سکتا۔ البتہ، جِلد کے اس نئے ورژن نے یہ کمی پوری کردی ہے۔
کوکریل اسکول آف انجینئرنگ سے تعلق رکھنے والی تحقیق کی سربراہ پروفیسر نینشو لو کا کہنا تھا کہ انسانی اعضاء کی حرکات کو آسان بنانے کے لیے جِلد کو جتنا لچکدار ہونا چاہیئے اتنی یہ برقی جلد بھی ہے۔ یہ نئی جِلد چاہے جتنا بھی کِھنچ جائے، دباؤ کے نتیجے میں اس میں کوئی تبدیلی پیش نہیں آتی اور یہ ایک بڑی کامیابی ہے۔
نینشو لو اس برقی جِلد کو روبوٹ کے ہاتھوں کے لیے ایک اہم جزو سمجھتی ہیں جس میں صلاحیت ہے کہ یہ ان ہاتھوں کو انسانی ہاتھ کے برابر ہی نرمی اور حساسیت دے سکے۔ اس کا اطلاق طب کے شعبے میں ہو سکتا ہے جہاں روبوٹ مریض کی نبض دیکھ سکتے ہیں، زخم صاف کرسکتے ہیں یا جسم پر مساج کر سکتے ہیں۔
Comments are closed.