کراچی :امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ تین مرتبہ بلدیاتی انتحابات ملتوی ہوچکے،انتخابات کا وقت قریب آتے ہی سازش شروع ہوگئ ہے،حلقہ بندیوں کے مسئلے پر جماعت اسلامی وقت پرآواز اٹھاچکی ہے،شہر کے حق پر شب خون مارا گیا،حلقہ بندیوں کو جواز بنا کر انتخابات سے فرار ہونا چاہتے ہیں،ووٹر لسٹوں کو بنیاد بنا کر انتخابات ملتوی تو نہیں ہوسکتے انہوں نے جان بوجھ کر تمام معاملات کو خراب رکھا ہے۔
دفتر جماعت اسلامی ادارہ نورحق کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ بروز جمعرات 5 جنوری کو ہم سی ایم ہاؤس پردھرنا دیں گے،پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم نے ماضی میں بھی مل کر الیکشن ملتوی کروائے ہیں، حلقہ بندیوں کا مسئلہ رجیم چینج کے وقت بھی تھا، اس وقت حل کروالیتے، یہ بات الیکشن کے وقت کیوں آڑے آتی ہے،بلدیاتی انتخابات 3 مرتبہ ملتوی ہوچکے ہیں، چوتھی بار بھی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
کراچی کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے کراچی امیر کا کہنا تھا کہ کراچی کو نیشنل گرڈ سے بجلی دینی چاہیئے اور کے الیکٹرک کو ختم کیا جائے۔ سردیوں میں کون سا توانائی کا بحران آگیا، جو حکومت نے نئی پالیسی متعارف کرائی ہے، حکومت نے مارکیٹس جلدی بند کرنے کا اعلان کیوں کیا ہے، مہنگائی، بے روزگاری اس وقت کسی جماعت کا ایجنڈا نہیں ہے۔ اعتراض اس بات پر ہے کہ یہ گورنر سندھ کا کام نہیں ہے۔
پی ایس پی اور ایم کیو ایم میں اتحادی کی خبروں پر حافظ الرحمان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے دھڑوں کے ایک ہونے پر اعتراض نہیں ہے، ویسے بھی گورنر سندھ نے پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کو ایک ہی پارٹی بنا دیا ہے۔
بڑھتے اسٹریٹ کرائمز سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی وفاق اور صوبائی حکومت دونوں میں ہیں، تاہم اس کے باوجود شہر میں امن کیلئے کوئی خاطر خواہ پالیسی یا اقدامات نظر نہیں آتے، اسٹریٹ کرائمز کی وجہ سے ہمارے نوجوان شہید ہو رہے ہیں۔ کراچی میں پارکس اجڑے ہوئے اور سڑکیں ٹوٹی ہوئی ہیں۔
Comments are closed.