اتوار 11؍رمضان المبارک 1444ھ 2؍اپریل 2023ء

امیر جماعت اسلامی  کی حکومت اور پی ٹی آئی میں مذاکرات کیلیے ثالثی کی پیشکش

problems

لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے قومی انتخابات پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے تمام پارلیمانی پارٹیوں سے رابطوں کا اعلان کیا ہے اور انہیں منصورہ کا پلیٹ فارم استعمال کرتے ہوئے مذاکرات کے آغاز کی دعوت دی ہے۔

 امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ سیاسی ، معاشی بحران کے بعد ملک آئینی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے ایک دوسرے کو مسترد کرنے کا کھیل جاری ہے مثبت پیش رفت جس کے لیے قوم ترس رہی ہے وہ کوئی نہیں ہے ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ایک دوسرے کی نفی کرنے کی بجائے مشترکات کی طرف آنے کی ضرورت ہے پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم کی لڑائی نے ملک میں آئینی بحران پیدا کیا ہے اور اب بات ایک بار پھر وہی پر آ گئی ہے کہ میرا جج زندہ باد اور تمہارا جج مردہ باد۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ  ادارے متنازعہ ہو رہے ہیں عدالتوں کے اندر سیاسی مسائل حل ہوں گے نہ ہی مارشل لاء  یا کسی ٹیکنوکریٹ یا صدارتی نظام سے بہتری آئے گی، عوام ہی اس ملک کے وارث ہیں ، ان سے ہی فیصلہ لینا پڑے گا ، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی میں لڑائیاں جاری رہیں تو انارکی آئے گی۔

انہوں نے کہاکہ  عدالتوں کے فیصلے متنازع ہوگئے ، اس سے پہلے کہ بحران حل نہ ہونے کی سٹیج پر پہنچ جائے یا کوئی میرے عزیز ہم وطنو کہنے والا آجائے ، سیاست دان مل بیٹھیں اور پورے ملک میں انتخابات کی ایک تاریخ پر متفق ہوجائیں۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ  دو صوبوں میں الیکشن سے مسائل حل نہیں ہوں گے، تحریک انصاف کا وفد ہمارا موقف جاننے کے لیے آیا تھا ہم نے انہیں بتا دیا کہ جماعت اسلامی ایک ہی روز انتخابات کے حق میں ہے اور ہمارا یہ بھی یقین ہے کہ عوام ہی سے فیصلہ لینے سے مسائل حل ہوں گے، پی ڈی ایم ، پیپلز پارٹی بھی قربانی دے، قومی اور دو صوبوں کی اسمبلیاں تحلیل کرے اور ذاتی کی بجائے قومی مفادات کو مدنظر رکھے۔

You might also like

Comments are closed.