پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پیٹرولیم لیوی 35 روپے اور بڑھائیں گے، لوگوں کے اوپر ایک اور مہنگائی کا طوفان آئے گا، مہنگائی زیادہ ہوگی تو کاروبار کیسے بڑھے گا، آئی ایم ایف سے کوئی ریلیف نہیں ملے گا، امپورٹڈ حکومت میں مہنگائی اوربیروزگاری میں اضافہ ہوگا۔
میڈیا سے گفتگو میں وفاق بجٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے شوکت ترین کا کہنا تھا کہ بجٹ میں کافی چیزوں میں وہ انکم دکھائی ہے جو ہے ہی نہیں،یہ پرانے پاکستان کی طرز پر چل رہے ہیں،بجٹ خسارہ 4 اعشاریہ 2 ٹریلین روپے ہے، حکومت کو کہتا ہوں کس کو بے وقوف بنا رہے ہیں، فنانس ایک سنجیدہ معاملہ ہے، حکومت اس پر تو سنجیدہ ہو جائے، حکومت کوکہتا ہوں نمبرز جھوٹ نہیں بولتے،نمبر سیدھے کرلیں۔
ان کاکہنا تھاکہ پٹرول کی فی لیٹر قیمت 3 سو سے 3 سو 10 روپے لیٹر ہوجائے گی جبکہ پٹرول مہنگا ہونے سے معیشت رک جائے گی، پی ٹی آئی حکومت بجلی کی فی یونٹ قیمت 16 روپے چھوڑ کر گئی تھی ،چند ماہ بعد بجلی کی فی یونٹ قیمت 40 روپے ہوجائے گی۔
شوکت ترین کا کہنا تھا کہ ہم نے صنعتوں کو مراعات دی تھیں، یہ حکومت واپس لے رہی ہے، فیکٹریاں بند ہوجائیں گی اور بے روز گاری ہوگی، بینکوں پر حکومت نے ٹیکس ریٹ بڑھا دیا ہے، ڈیزل کی وجہ سے ٹرانسپورٹیشن پر اثر پڑے گا، حکومت کے گروتھ فیگرز مشکوک ہیں۔
Comments are closed.