امریکا اپنے فضائی بیڑے میں ایک ایسا ہائپر سونک بمبار طیارہ شامل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جو 11265 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا۔
33 کروڑ 43 لاکھ ڈالرز لاگت کے ’پروجیکٹ میہیم‘ نامی منصوبے کا مقصد ایک ایسا تیز رفتار بمبار طیارہ بنانا ہے جو دیگر ممالک کے جدید فضائی دفاع کی آنکھوں میں دھول جھونک سکے۔
اس خفیہ منصوبے کے متعلق بہت محدود معلومات ہے لیکن امریکی ایئر فورس معاہدے کے مطابق ’میہیم‘ متعدد مشن کو انجام دینے والا ایک پروجیکٹ ہے جو سروے اور حملہ کرنے کے لیے استعمال کیا جاسکے گا۔
اس طیارے کے متعلق خیال کیا جا رہا ہے کہ اس میں دو ہتھیار نصب ہوں گے۔ اس کے علاوہ اس میں ایک ہائپر سونک ڈرون بھی ہوگا جس کو استعمال کرتے ہوئے دشمنوں کے علاقوں کا سروے کیا جاسکے گا۔
دستاویزات میں ’لارج یونیٹیری پے لوڈ‘ اور ’ایریا افیکٹ‘ نامی ہتھیاروں کے متعلق بتایا گیا ہے جو ممکنہ طور پر میزائلوں کی جانب اشارہ ہوسکتا ہے۔
سامنے آنے والی معلومات کے مطابق یہ طیارہ آواز کی رفتار سے 10 گُنا زیادہ تیز یعنی 11265 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔
Comments are closed.