اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا کو پاکستان کی ضرورت صرف افغان امن عمل کے لیے ہے، امریکا نے اب بھارت کو اسٹریٹجک پارٹنر بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا نے فیصلہ کرلیا ہے اب ان کا اسٹریٹیجک پارٹنر بھارت ہوگا اور میرے خیال میں اسی وجہ سے پاکستان کے ساتھ مختلف طرح کا سلوک کیا جارہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ طالبان اشرف غنی کی صدارت تک افغان حکومت سے بات کرنے کے لیے تیار نہیں جبکہ امریکا کو پاکستان کی ضرورت صرف افغان امن عمل کے لیے ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ افغانستان کے تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، ہم واضح کر چکے ہیں کہ پاکستان میں امریکا کا کوئی فوجی اڈا نہیں چاہتے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں امریکہ نے بھارت کو اسٹریٹجک پارٹنرمنتخب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے اور بھارت کو اسٹریٹجک پارٹنر قرار دینے کے باعث امریکہ کا رویہ پاکستان کے ساتھ تبدیل ہو گیا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا نے 20 سال تک افغانستان کا مسئلہ فوجی طاقت سے حل کرنے کی ناکام کوشش کی، اب اس کی نظر میں پاکستان ان کا افغانستان میں چھوڑا ہوا 20 سال کا کچرا صاف کرنے کے لیے رہ گیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے طالبان کو افغان حکومت سے مذاکرات پر آمادہ کرنے کی کوشش کی لیکن وہ اس کے لیے تیار نظر نہیں آتے، ان کا کہنا تھا کہ جب تک اشرف غنی افغانستان کے صدر رہیں گے وہ ان سے بات نہیں کریں گے۔
Comments are closed.