نیو جرسی: امریکا نے ٹیکنالوجی کمپنی ایپل کے خلاف اسمارٹ فون مارکیٹ میں اجارہ داری قائم کرنے کے الزام میں مقدمہ دائر کر دیا۔
امریکی ریاست نیو جرسی کی وفاقی عدالت میں درج کیے جانے والے مقدمے میں شعبہ انصاف نے کمپنی پر الزام عائد کیا کہ ایپل نے اپنے حریفوں اور صارفین کے لیے آپشنز کو غیر قانونی طور پر محدود کرنے کے لیے آئی فون کے کنٹرول کا استعمال کیا۔
درج کیے جانے والے مقدمے کے مطابق کمپنی پر نئی ایپس کی نمو کو روکنے اور حریف کمپنیوں کی اشیاء کی کشش کم کرنے کا الزام عائد کیا گیا۔
اٹارنی جرنل میرک گارلینڈ کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ کمپنی ان تمام ایپس، پروڈکٹس اور سروسز کی حوصلہ شکنی کرتی ہے جس سے صارف کا آئی فون پر انحصار کم ہوتا ہے اور صارفین اور ڈیویلپرز کے لیے وہ کم مہنگی ہوتی ہے۔
دائر کی گئی درخواست میں کمپنی کی جانب سے مبینہ طور پر لیے گئے انسداد مسابقتی اقدامات درج کیے گئے ہیں جن میں بڑے پیمانے پر چلنے والی ایپس کو بلاک کرنا، موبائل کلاؤڈ اسٹریمنگ سروسز کو زبردستی دبانا، تھرڈ پارٹی ڈیجیٹل والٹ کو محدود کرنا اور کسی دوسری کمپنی کی بنائی گئی اسمارٹ واچ کی فعالیت کو کم کردینا شامل ہیں۔
ایپل نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بھرپور طریقے سے مقدمہ لڑنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
ترجمان ایپل فریڈ سینز نے امریکی میڈیا سے کو بتایا کہ یہ مقدمہ غلط حقائق پر مبنی ہے اور ایپل ان الزامات کے خلاف پوری طاقت سے اپنا دفاع پیش کرے گا۔
Comments are closed.