برلن: ماحولیات کے ایک جرمن ماہر نے خبردار کیا ہے بہت بڑے پیمانے پر جاری رہنے والے سمندری بہاؤ ’’گلف اسٹریم‘‘ کا خاتمہ شمالی امریکا اور مغربی یورپی ممالک کو ناقابلِ برداشت اور ہلاکت خیز سردی کا شکار کرسکتا ہے۔
یاد رہے کہ ’’خلیجی بہاؤ‘‘ (گلف اسٹریم) بحرِ اوقیانوس میں وسیع پیمانے پر پانی کا طاقتور بہاؤ ہے جو خلیج میکسیکو سے گرم سمندری پانی کو بحرِ اوقیانوس (اٹلانٹک اوشن) میں پہنچاتا ہے جو امریکا اور کینیڈا کے مشرقی ساحلوں سے لے کر مغربی یورپ کے ممالک (بشمول برطانیہ) کے ساحلوں تک پہنچاتا ہے۔
گلف اسٹریم ہی کی وجہ سے شمالی امریکا اور مغربی یورپ کے ممالک میں گرمی اور سردی، دونوں کی شدت بہت زیادہ نہیں بڑھتی۔
سرد موسم میں گلف اسٹریم کی بدولت سمندر کا نسبتاً گرم پانی شمالی امریکا اور مغربی یورپ کے ساحلی علاقوں سردی کی شدت بڑھنے نہیں دیتا۔
امریکی ادارے ’’نوآ‘‘ (NOAA) کے مطابق، اگر گلف اسٹریم نہ ہوتی تو خطِ استوا (ایکویٹر) سے بہت دور ہونے کی وجہ سے برطانیہ پورے سال کے بیشتر حصے میں برف سے ڈھکا رہتا۔ یہی حال براعظم شمالی امریکا میں ان ساحلی علاقوں کا بھی ہوتا جن کا خطِ استوا سے فاصلہ بہت زیادہ ہے۔
اب تک ماہرین یہ تو دریافت کرچکے ہیں کہ گلف اسٹریم کی طاقت بہت کم ہوچکی ہے لیکن اسے قدرتی چکر سمجھا جارہا تھا اور کہا جارہا تھا کہ آنے والے برسوں میں گلف اسٹریم کی طاقت بتدریج بڑھتے ہوئے معمول پر واپس آجائے گی۔
لیکن پوسٹڈیم، جرمنی میں ماحولیاتی تحقیق کے ادارے ’’پوسٹڈیم انسٹی ٹیوٹ فار کلائمیٹ امپیکٹ ریسرچ‘‘ کے ماہر نکلاس بوئرز نے سیکڑوں سال میں سطح سمندر اور درجہ حرارت سے متعلق دستیاب اعداد و شمار کا محتاط تجزیہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ گزشتہ 100 سال کے دوران گلف اسٹریم میں بے قاعدگیاں اور بتدریج کمزوری قدرتی عمل کا نتیجہ نہیں بلکہ ان کی وجہ انسانی سرگرمیاں ہیں۔
بوئرز نے اپنی تحقیق میں گلف اسٹریم سے وابستہ ظاہری علامات کے آٹھ مختلف اشاریئے (indices) استعمال کرتے ہوئے اس سمندری بہاؤ میں آنے والی تبدیلیوں کا جائزہ لیا۔
ریسرچ جرنل ’’نیچر کلائمیٹ چینج‘‘ میں شائع شدہ تازہ مقالے اور پوسٹڈیم انسٹی ٹیوٹ کی متعلقہ پریس میں خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ گلف اسٹریم میں کمزوری اور بے قاعدگیاں ایک ایسی تبدیلی کا ممکنہ پیش خیمہ ہیں جس کا نتیجہ گلف اسٹریم کے تیز رفتار خاتمے کی صورت میں ظاہر ہوسکتا ہے۔
’’یہ کتنی جلد یا کس قدر دیر سے ہوگا، اس بارے میں جاننے کےلیے ہمیں اپنے ماحولیاتی ماڈلوں اور مشاہدات کو آپس میں مربوط کرنا ہوگا،‘‘ بوئرز نے کہا۔
موجودہ ماحولیاتی ماڈلوں کے مطابق، اگر صورتِ حال یونہی برقرار رہی تو گلف اسٹریم کا خاتمہ 2300 تک ہوسکتا ہے۔ لیکن بوئرز کی نئی تحقیق سے ظاہر ہے کہ شاید یہ موقع ہمارے سابقہ اندازوں سے بہت پہلے آجائے۔ تاہم اس کےلیے مزید تفصیلی اور محتاط تحقیق کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.