اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چئیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا، روس، چین اوردیگرممالک سے تعلقات پاکستان کے مفاد میں ہیں۔
برطانوی چینل کو انٹرویو میں پی ٹی آئی کے چئیرمین عمران خان نے کہا کہ دنیا کے دیگرممالک سے تعلقات رکھنا جن میں امریکا ، روس اورچین بھی شامل ہیں پاکستان کے مفاد کے لئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 22 کروڑ عوام نے مجھے اس لئے منتخب کیا تھا کہ میں ان کی خدمت کرسکوں اس لئے نہیں کہ دنیا میں جہاں کچھ غلط ہورہا ہے اسے ٹھیک کروں۔ پاکستان میں 50 ملین افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ مجھے کیسے پتا چل سکتا تھا کہ پیوٹن یوکرین کے خلاف کارروائی کے لئے جارہے ہیں۔ روسی صدر سے ملاقات دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے تھی۔ ماسکو میں بیان دیا کہ فوجی کارروائی پریقین نہیں رکھتا ۔ہم نے یوکرین پرحملے کی حمایت نہیں کی۔
چئیرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ کشمیر پاکستان اوربھارت کے درمیان متنازع مسئلہ ہے۔ بھارت کشمیرمیں اقوام متحدہ کی تمام قراردادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے اورکشمیریوں کے حقوق سلب کررکھے ہیں۔ کشمیر میں ایک لاکھ افراد مارے جا چکے ہیں لیکن کسی نے بھارت کی مذمت نہیں کی کیونکہ وہ اتحادی ہے۔ ہمیں بھی نیوٹرل رہنے کی اجازت دیں تاکہ ہم اپنے لوگوں کی بھلائی کے لئے کام کرسکیں۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل کبھی بھی نہیں رہا تھا جب ہم نے کہا کہ طالبان پربم برسانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا تو ہمیں پرو طالبان کہا گیا افغان عوام 40 سال سے زیادہ عرصے سے پریشانیوں اورمصیبتوں کا شکار ہیں یہ کوئی فٹ بال میچ نہیں جس میں آپ کسی ایک ٹیم کی طرفداری کریں افغانستان کی صورتحال کی وجہ سے جس ملک کو سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑا وہ پاکستان ہے۔
Comments are closed.