کراچی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے صوبائی الیکشن کمیشن کے دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن عوام کا حق ادا کرے، جماعت اسلامی احتجاج نہیں کرے گی۔
شرکا سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ آج الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر کے باہر نومنتخب چیئرمین، وائس چیئرمین اور کونسلرز دھرنا دے رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن نے آئینی ،قانونی اور جمہوری عمل مکمل نہیں کیا ہے۔الیکشن کمیشن نے ایسے انتخابات کا اعلان کردیا، جو بے رنگ، بے بو اور بے ذائقہ ہے، جس سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن بتائے کہ کراچی کا کیا قصور ہے؟ 26 دن گزرنے کے بعد بھی نتائج کا اعلان کیوں نہیں کیا۔ ستمبر 2021ء میں درخواست دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ سندھ حکومت کو پابند کیا جائے کہ بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں۔ درخواست کی سماعت کے بعد ہی رجیم چینج ہوا، جس پر ایم کیو ایم نے وزارتوں کے حصول کے لیے انتخابات ملتوی کروادیے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے کبھی بارش اور کبھی سیلاب کا بہانہ بناکر انتخابات ملتوی کروائے۔ جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضاکار اندرون سندھ سیلاب زدگان کی مدد کررہے تھے۔بلدیاتی انتخابات نہ کروانے کے لیے بھی گورنر سندھ بہادرآباد میں موجود تھا۔ گورنر سندھ آج بھی بہادرآباد میں سازشیں کررہا ہے۔
امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی جمہوری جدوجہد کرکے عوام کے حقوق حاصل کرے گی۔ہم جانتے تھے کہ حلقہ بندیاں درست نہیں تھی اس کے باوجود کڑوا گھونٹ پر بلدیاتی انتخابات کروائے۔ کراچی کے شہریوں نے پیپلز پارٹی کے سارے سہانے خواب چکنا چور کرکے جماعت اسلامی کو نمبر ون پارٹی بنایا۔ پیپلز پارٹی اپنے آر آوز کا استعمال کرکے بھی ہار گئے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن اور الیکشن کمیشن کو فون کرنے کے بعد ہمیں فارم 11 اور 12 ملے۔ یہ کیسا جمہوری نظام ہے کہ جس میں پہلے انتخابات کروانے کے لیے جدوجہد کی جائے اور اس کے بعد جیت جائیں تو الیکشن کمیشن پر احتجاج کرکے حق مانگا جائے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے معزز رکن نے کہا کہ جماعت اسلامی احتجاج کیوں کرتی ہے۔ ہم کہنا چاہتے ہیں کہ آپ اپنا حق ادا کریں جماعت اسلامی احتجاج نہیں کرے گی۔ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی جماعت ہے ہم عوام کے حق کے لیے بھی اسلام آباد کے الیکشن کمیشن میں بھی طویل دھرنا دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کا فرض بنتا تھا کہ انتخابی عمل کو میرٹ کی بنیاد پر پورا کیا جاتا۔الیکشن کمیشن انتخابات کے پروسس کو مکمل کرنا چاہتا ہے تو وہ کسی کے دباؤ میں نہ آئے صاف اور شفاف انتخابی عمل کو مکمل کرے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی کے عوام کی ترجمانی کی ہے۔ کوئی بھی جماعت لوکل سطح پر انتخابات نہیں کروانا چاہتی۔ اب کراچی کے ساتھ ساتھ پورے ملک میں لوکل سطح پر انتخابات کروانے کی جدوجہد کی جائے گی۔ الیکشن کمیشن کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ایم کیو ایم کی جوڑ توڑ کرنے والوں کی سازش ناکام کرکے انتخابات کروائے۔
امیر جماعت کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی کے نومنتخب نمائندے بلاجھجک شہر کی خدمت شروع کردیں۔ جماعت اسلامی بلاتفریق رنگ و نسل سب کی خدمت کرے گی۔ جماعت اسلامی کے ہارنے والے نمائندے گلی محلوں میں موجود رہیں۔ جماعت اسلامی کے وہ نمائندے جو جیت چکے ہیں وہ سب کی خدمت کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم اب اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ دھرنی بھی دے سکے۔ گورنر سندھ کو بلا کر دھرنا ملتوی کرتے رہتے ہیں۔ الیکشن کمیشن بغیر کسی دباؤ کے 11 ملتوی شدہ نشستوں کے شیڈول کا اعلان کرے۔ جن نشستوں پر فیصلہ کیا جانا ہے فوری طور پر فیصلہ کیا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر سن لیں کہ جماعت اسلامی لوہے کے چنے ہیں چبانے کی کوشش کروگے تو دانت ٹوٹ جائیں گے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سن لیں کہ آپ کے ممبر کراچی کے شہریوں کو ہلکا نہ لیں۔ جماعت اسلامی کے کارکنان شہریوں کے ساتھ مل کر پورے ملک میں بھی ہڑتال کرسکتے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ حکومتوں کی چاکری نہ کریں بلکہ حق پر مبنی فیصلہ کیا جائے۔ 2 کروڑ سے زائد نوجوان سمندروں میں نہیں یہیں رہیں گے اور شہر کا نام روشن کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اگر اعلان نہیں کرے گا تو ٹرین مارچ کرکے الیکشن کمیشن آف اسلام آباد میں بھی پہنچیں گے۔ جماعت اسلامی وہ جماعت نہیں ہے جسے گورنر چندوزارتیں دے کر چپ کروادے۔ بلدیاتی انتخابات کے عمل کو بڑھانے کے لیے گلی محلوں میں تحریک چلائیں گے۔اگر ضرورت پڑی توہم ٹرین مارچ بھی کریں گے۔ کشمکش کا راستہ اور مزاحمت کا راستہ ہی کامیابی کا راستہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئین اور قانون کے تحت جدوجہد جاری رکھیں گے۔ آج ہم نے علامتی دھرنا دیا ہے اور انتخابی عمل مکمل نہ ہونے پر لائحہ عمل کا اعلان کردیا ہے۔ الیکشن کمیشن ملتوی شدہ نشستوں کی تاریخ کا اعلان کردیں تو ہم لائحہ عمل کی تاریخ کا اعلان بھی کردیں گے۔
کراچی کا ہر شہری تعمیر و ترقی چاہتا ہے، منعم ظفر خان
جماعت اسلامی کراچی کے سیکرٹری جنرل منعم ظفر خان نے صوبائی الیکشن کمیشن آفس کے باہر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن کے شکر گزار ہیں جنہوں نے تمام تر سازشوں کے باوجود الیکشن کروائے۔بلدیاتی انتخابات ہوچکے ہیں ، الیکشن کمیشن نے ابھی تک کامیاب نشستوں کا مکمل اعلان نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کا ہر شہری کراچی کی تعمیر وترقی چاہتا ہے۔ ملتوی شدہ گیارہ نشستوں کا شیڈول جاری نہیں کیا جارہا۔ کراچی کے شہری سراپا احتجاج ہیں اور مطالبہ کررہے ہیں کہ کراچی کے میئر کا اعلان کیا جائے۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اپنی زمہ داری پوری کرتے ہوئے انتخابی عمل کا جلد اعلان کرے گا۔
جماعت اسلامی کا دھرنا طاقتور طبقے کے خلاف ہے، ڈاکٹر اسامہ رضی
نائب امیر جماعت اسلامی کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ بلدیاتی انتخابات ہونے کے بعد آج تک 6 نشستوں کا فیصلہ نہیں کرسکی۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کا یہ دھرنا فراڈ اور طاقتور طبقے کے خلاف ہے۔عوام کے جمہوری عمل پر ڈاکا ڈالا جارہا ہے۔
سازش کے تحت انتخابی عمل کو پورا نہ کرنا گورکھ دھندہ ہے، عبدالجمیل
امیر جماعت اسلامی ضلع کورنگی عبد الجمیل نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے عوام اور جماعت اسلامی کے کارکنان مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے مستقل جدوجہد کرکے الیکشن کروائے۔تمام تر سازشوں کے باوجود جماعت اسلامی کراچی کی نمبر ون پارٹی بن کر سامنے آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ گورکھ دھندہ ہے کہ سازش کے تحت انتخابی عمل کو پورا نہیں کیا جارہا ہے۔ ہم الیکشن کمیشن سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ کراچی کے ساڑھے تین عوام کو انصاف فراہم کرے گا۔ کراچی کے شہری مسائل کا شکار ہیں ، شہری جماعت اسلامی کا میئر چاہتے ہیں۔ جماعت اسلامی عوامی مینڈیٹ کا تحفظ کرے گا اور جدوجہد جاری رکھے گی۔
جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی اُمید بن چکی ہے، مولانا مدثر حسین انصاری
امیر جماعت اسلامی ضلع غربی مولانا مدثر حسین انصاری نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی کراچی کے عوام کی امید بن چکی ہے۔ بلدیاتی انتخابات میں کراچی کے عوام نے بڑی تعداد میں ووٹ دیے ۔ اورنگی ٹاؤن یوسی 8 کے علاقہ مکینوں نے جماعت اسلامی کو بھاری اکثریت سے کامیاب کروایا ۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے من پسند یوسیز بنائیں لیکن ان سب کے باوجود اہلیان اورنگی نے پیپلز پارٹی کو مسترد کردیا۔ انتخابات کے دن الیکشن کمیشن کی جانب سے بے ضابطگیاں دیکھنے میں آئیں۔اکثر یوسیز ایسی تھیں جہاں بیلٹ باکس نہیں پہنچے۔ تمام تر سازشوں کے باوجود ہم نے انتخابات کی رات کو زبردستی فارم 11 اور 12 وصل کیے۔
مولانا مدثر حسین انصاری نے کہا کہ 15 جنوری کو جماعت اسلامی فارم 11 اور 12 کے مطابق بھاری اکثریت سے کامیاب ہورہی تھی۔ پیپلز پارٹی نے آراوز اور ڈی روز کے زریعے نتائج تبدیل کروائے۔ : آراوز اور ڈی آراوز میں داخلے پر پابندی لگادی گئی۔ اہلیان اورنگی نے اپنا حق حاصل کرنے کے لیے ڈی سی آفس پر دھرنا دیا۔
امیر جماعت اسلامی غربی کا کہنا تھا کہ اورنگی ٹاؤن کے 26 پولنگ سٹیشن پر صرف 400 ووٹ ملے اور باقی 3 پولنگ سٹیشن سے دھاندلی کرکے ہزاروں ووٹ ڈال کر تاریخ کی بڑی دھاندلی کی ۔ اورنگی ٹاؤن یوسی 7 میں فارم 11 اور 12 کے مطابق جماعت اسلامی نے 7500 ووٹ لیے تھے ۔ آراوز اور ڈی آراوز کے ذریعے 7500 ووٹ کو 2600 ووٹ سے تبدیل کردیا۔
کراچی کے دشمن شہر کی تعمیر و ترقی روکنا چاہتے ہیں، مولانا فضل احد
امیر جماعت اسلامی ضلع کیماڑی مولانا فضل احد نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے دشمن کراچی کی تعمیر و ترقی سے روکنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ضلع کیماڑی میں نئی حلقہ بندیاں کی گئیں۔ ضلع کیماڑی میں من پسند حلقہ بندیاں کی گئیں ۔جماعت اسلامی نے ضلع کیماڑی میں اپنی شکست تسلیم کی لیکن جن یوسیز میں فتح حاصل کی ان پر بھی دھاندلی کی گئی۔ عجب بات ہے کہ وارڈز اور کونسلر پر جماعت اسلامی جیتی ہے اور چیئرمین پیپلز پارٹی کو جتوایا گیا۔
مولانا فضل احد نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات میں پی ڈی ایم نے انجینیرنگ کرکے تیر کے نشان کو زبردستی کامیاب کروایا۔تمام تر سازشوں کے باوجود جماعت اسلامی نے ضلع کیماڑی میں 12 وارڈز پر کامیابی حاصل کی۔ پورے کراچی میں جماعت اسلامی نے نمبر آف ووٹ اور نشستوں کے اعتبار سے سب سے زیادہ ووٹ لیے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کیماڑی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے جعلی مینڈیٹ سے ان کا مکروہ چہرہ سامنے آگیا۔ اربوں روپے کی لوٹ مار اور کرپشن کو چھپانے کے لیے نتائج میں بھی انجینیرنگ کی جارہی ہے۔ پیپلز پارٹی کراچی دشمن میں اتنی آ گے نکل چکی ہے کہ انہوں نے جماعت اسلامی کے مینڈیٹ کو زبردستی تبدیل کروایا۔
Comments are closed.