اتوار 20؍ربیع الثانی 1445ھ 5نومبر2023ء

الیکشن میں روایتی سیاسی اشرافیہ سے مقابلہ ہوگا، کارکن مہم تیز کریں،سراج الحق

martial law

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ الیکشن میں روایتی سیاسی اشرافیہ سے مقابلہ ہوگا، کارکن سیاسی مہم میں تیزی لائیں۔

منصورہ میں مرکزی تربیت گاہ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ ملک پر سالہاسال مسلط رہنے والی پارٹیوں نے لوٹ مار کی، عوام کو آئی ایم ایف کی ہتھکڑیاں پہنائیں،کارکن قوم کوان پارٹیوں کے کرتوتوں سے آگاہ کریں اور الیکشن مہم میں تیزی لائیں۔

سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی ترازو پر اسلامی فلاحی ریاست کے منشور کے تحت انتخابات میں جائے گی۔ پورے ملک میں قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستوں پر امیدورا دیں گے۔ پڑھی لکھی نوجوان قیادت کو بھرپور مواقع فراہم کیے جائیں گے۔ گرشتہ کئی عشروں سے دو خاندان ملک پر مسلط ہیں، جن کا بیانیہ ابو بچانے کا رہا اور جنہیں بار بار ڈرائی کلین کرکے مسند اقتدار پربٹھایا گیا۔

انہوں نےکہا کہ یہ مفادات کی خاطر بھائی بھائی اور ٹکراؤ کی صورت میں مخالف بن جاتے ہیں۔ ان کی وجہ سے ملک کا مستقبل گہنا گیا ہے۔ انہیں بے نقاب کرنا سیاست و جمہوریت کی کامیابی ہوگی۔ آئندہ الیکشن میں ظالم ومظلوم میں مقابلہ ہوگا۔ منصفانہ الیکشن کے لیے لیول پلیئنگ فیلڈ ضروری ہے۔

امیر جماعت نے کہا کہ تمام پارٹیوں کو یکساں مواقع ملنے چاہییں، جب ہم پارٹیوں کو یکساں مواقع فراہم کیے جانے کی بات کرتے ہیں تو جماعت اسلامی بھی اس میں شامل ہے۔ الیکشن کمیشن کو انتخابی ضابطۂ اخلاق پر سختی سے عمل درآمد کرانا ہو گا۔

سراج الحق کا کہنا تھا کہ نوآبادیاتی نظام کے خاتمے کے بعد عالمی اسٹیبلشمنٹ نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ذریعے ممالک کو کنٹرول کرنے کا منصوبہ تشکیل دیا جو اب تک جاری ہے۔ ملک پر مسلط رہنے والے حکمرانوں کی غلط پالیسیوں کے نتیجے میں قومی معیشت پر عالمی قرضوں کا بے تحاشا بوجھ بڑھا۔ طاقتور افراد ٹیکس نہیں دیتے، قرضوں کی ادائیگی کے لیے غریبوں کا خون نچوڑا جاتا اور مہنگائی کی جاتی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ افراط زر اور بے روزگاری میں اضافہ سے آج ملک کا ہر شہری بری طرح متاثر ہے۔ غریبوں کے لیے روزی روٹی کمانا، بچوں کے تعلیمی اخراجات پورنے کرنا ناممکن ہو گیا ہے، اشیائے خور و نوش اور ادویات کی قیمتیں آسمانوں سے باتیں کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کو جاری رکھتے ہوئے پہلے بجلی اور پٹرول کی قیمتوں میں بے تحاشا اضافہ کیا، اب گیس کے نرخ تقریباً 200 فی صد بڑھا دیے گئے، عوام کی اکثریت یہ بوجھ برداشت کرنے کے قابل نہیں۔ ان تمام حالات کے نتائج ڈپریشن، نفسیاتی امراض اور خودکشیوں کی صورت میں سامنے آ رہے ہیں۔

سراج الحق نے کہا کہ غزہ پر اسرائیل کی بمباری کو ایک ماہ گزر گیا، اسلامی دنیا کے حکمران تاحال تماشائی ہیں اور بچوں، خواتین کے قتل عام کو دیکھ رہے ہیں۔ جماعت اسلامی 19نومبر کو لاہور میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے تاریخی مظاہرے کا اہتمام کرے گی۔

امیر جماعت کا کہنا تھا کہ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، اصل مسئلہ نااہل حکمران، کرپشن، مس مینجمنٹ اور سودی معیشت ہے۔ حکمران طبقات اپنی مراعات پر کوئی سمجھوتا نہیں کرتے، حال ہی میں بیوروکریسی کی تنخواہوں اور مراعات میں مزید اضافہ کر دیا گیا، دوسری طرف عام دو وقت کی آدمی روٹی کے لیے ترس رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان مشکلات سے نکلنے کا واحد راستہ ملک میں اسلامی نظام کا قیام ہے، قوم ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو بار بار مواقع فراہم کرتی رہی تو آیندہ 100 سال میں بھی بہتری نہیں آئے گی۔

سراج الحق نے کہا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا تقاضا ہے کہ ان کے دیے گئے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کی جائے۔ حتمی فیصلہ عوام کے ہاتھوں میں ہے، جن کے پاس جماعت اسلامی کی صورت میں بہتری کا آپشن موجود ہے، قوم الیکشن میں ہمارے ساتھ تعاون کرے، ہم ان شاء اللہ عوام کو امن، ترقی، خوشحالی اور اسلامی نظام دیں گے۔

You might also like

Comments are closed.