لاہور:امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ نو منتخب وزیراعظم منصوبوں کی بجائے الیکشن کے جلد از جلد انعقاد کو ممکن بنائیں، انتخابات سے قبل الیکشن ریفارمز کے لیے قومی اتفاقِ رائے پیدا کیا جائے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کا مالی وانتظامی لحاظ سے خودمختار ہونا وقت کی ضرورت ہے، فوج کی جانب سے آئندہ مارشل لا نہ لگانے کے اعلان سے شکوک وشبہات ختم ہوگئے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ چاہتے ہیں عدلیہ، الیکشن کمیشن اور اسٹیبلشمنٹ مکمل طور نیوٹرل ہوجائے، ملک میں سیاسی اختلافات دشمنیوں میں بدل گئے، انتقام کے نعرے ملک کے لیے تباہ کن، پولرائزیشن خطرناک حدیں چھو رہی ہے، نئی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ قوم میں اتفاق پیدا کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ سیاست گالم گلوچ کا نہیں ، دلیل سے بات کرنے کا نام ہے، تقسیم شدہ قوم بیرونی سازشوں اور ملک کو درپیش خطرات کا مقابلہ نہیں کرسکتی۔ وزیراعظم اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں پچاس فیصد کمی کریں۔ بجلی، گیس، پٹرول پر ٹیکسز ختم کیے جائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف سے پی ٹی آئی دور حکومت میں کیے گئے معاہدے غلامی کی زنجیر، نئی اتحادی حکومت معاہدوں پر نظرثانی کرے، سٹیٹ بنک کی حیثیت بحال کی جائے اور اس کے گورنر کے وائسرائے کے کردار کو ختم کیا جائے۔
سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ وی آئی کلچر، غیر ترقیاتی اخراجات کا خاتمہ ، کراچی کے مسائل کو حل کیا جائے، نئی حکومت بننے سے وفاق اور سندھ ایک پیج پر آ گئے ہیں، کراچی کی ترقی اور صوبہ سندھ کے بلدیاتی قوانین سے متعلق پی پی اور جماعت اسلامی معاہدہ پر عملدرآمد کو ممکن بنایا جائے۔
Comments are closed.