کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کا کہنا ہے کہ الیکشن اور سیاسی عمل کو جاگیرداروں نے یرغمال بنایا ہوا ہے ، ہم اگر الیکشن کا مطالبہ کررہے ہیں تو کراچی کے تمام زبان بولنے والوں کے لیے کررہے ہیں۔
صوبائی الیکشن کمیشن آفس کے سامنے دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہاکہ الیکشن کا مطالبہ صرف اسی لیے کررہے ہیں کہ کراچی پھر سے تعمیر و ترقی کا سفر شروع ہو۔ الیکشن کمیشن بتائے کہ ووٹر لسٹیں جعلی کیوں ہیں؟ الیکشن کمیشن بتائے کہ پیپلز پارٹی کے سیاسی اور غیر قانونی ایڈمنسٹریٹر کا قانون کے تحت موجود ہے، الیکشن کمیشن بتائے کہ کس کے دباو کی وجہ سے ایڈمنسٹریٹر کو معطل نہیں کیا جاتا؟
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ سکندر راجا سلطان بتائیں کہ ایک ہی رات میں کس کے دباو کی وجہ سے انتخابات کو ملتوی کیوں کیا؟ اندرون سندھ کا انتخاب بھی یرغمال ہوچکا ہے۔ اندرون سندھ میں موجود ہ صورتحال جاگیرداروں اور وڈیروں کی وجہ سے ہی ہے ۔
انہوں نے مزید کہاکہ آج کراچی کے عوام نے کامیاب دھرنا منعقد کر کے تاریخ رقم کی ہے، 4 دن قبل تاریخی حق دو کراچی مارچ منعقد کیا تھا، الیکشن کمیشن سندھ نے پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت کے ایجنڈ کا کردار اداکیا، ابتدائی طور پر الیکشن کمیشن کا بیان جاری ہوگیا تھا کہ حیدر آباد ڈویژن میں انتخابات نہیں ہوسکتے لیکن کراچی میں ہوسکتے ہیں بعد میں الیکشن کمیشن نے سندھ حکومت کی ایماء پر کراچی کو بنیادی حق سے محروم کر کے عوام پر شپ خون مارا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، شہری گڑھوں میں گررہے ہیں، حکمران کے الیکٹرک کی دہشت گردی کے ساتھ کھڑے ہیں، حکومت، کے الیکٹرک اور نیپرا کا شیطانی اتحاد ہے، جس کی وجہ سے عوام پریشان ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے مزید کہاکہ حکمران فیول ایڈجسٹمنٹ اور مختلف مدات میں چارجز لگا کر عوام کو لوٹ رہے ہیں، ہم شہر بھر میں چوکوں اور چوراہوں پر کیمپ لگارہے ہیں، عوامی ریفرنڈم کروائیں گے کہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر چارجز پر مشتمل بل منظور کیے جائیں یانہیں۔
انہوں نے کہاکہ خرم دستگیر سن لیں کہ کے الیکٹرک سے کسی صورت میں بھی دوبارہ معاہدہ نہیں ہونے دیا جائے گا، کے الیکٹرک کا فوری لائسنس منسوخ کیا جائے اور اس کا فارنزک آڈٹ کیا جائے۔
Comments are closed.