ٹیکنالوجی کمپنی اسپیس ایکس نے مریخ پر بھیجے جانے والے خلائی جہاز کی آزمائشی پروازوں کی شرح میں فوری اضافے کے پیشِ نظر نئے اسٹار شپ راکٹ انجنوں کا ٹیسٹ کیا ہے۔
یہ اسٹیٹک فائر ٹیسٹ، اسپیس ایکس کی جانب سے اسٹار شپ کو پہلی بار کامیابی کے ساتھ مدار میں لانچ کرنے کے 11 روز بعد کیا گیا ہے۔
اگرچہ اس ٹیسٹ میں اپر اسٹیج راکٹ اور سپر ہیوی بوسٹر تباہ ہوگئے تھے لیکن اس آزمائش کے بنیادی مقاصد کو حاصل کر لیا گیا تھا جو کہ اسٹار شپ کی تکمیل کی واضح اشارہ ہے۔
اسٹار شپ اب تک کا بنایا گیا سب سے بڑا اور طاقتور راکٹ سسٹم ہے جس کی لمبائی 120 میٹر ہے اور یہ 75 لاکھ کلوگرام تھرسٹ پیدا کرانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسپیس ایکس کا دعویٰ ہے کہ مکمل طور پر فعال ہونے کے بعد یہ اپنے ساتھ 150 ٹن سے زیادہ وزن کے علاوہ 100 مسافروں تک کو مدار میں لے جا سکے گا۔
ابتداء میں اس راکٹ کی مدد سے خلاء میں اسپیس ایکس کے اسٹار لنک سیٹلائیٹ بھیجے جائیں گے جبکہ مستقبل میں اس کو ناسا کے آرٹِیمس مشن کے لیے استعمال کیا جائے گا جس کا مقصد نصف صدی سے زیادہ عرصے بعد انسان کو ایک بار پھر چاند پر لے کر جانا ہے۔
Comments are closed.