جہلم: سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کو جہاں نیوٹرل نہیں رہنا چاہیے وہاں نہ رہے،لانگ مارچ کے دوران ہمیں ایسے روکا گیا جیسے ہم سب بم باندھ کر جا رہے تھے۔
جہلم میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے فواد چوہدری نے کہا کہ لانگ مارچ کے دوران رانا ثناء اللہ نے شیخ رشید اور میری گرفتاری کیلئے خصوصی احکامات جاری کئے ہوئے تھے، وزیر داخلہ کی طرف سے سینکڑوں پولیس اہلکار ہماری گرفتاری کیلئے لگائے گئے تھے، سرکاری افسران کو کہتے ہیں کہ وہ اپنی حد میں رہ کر سرکاری ڈیوٹی کریں، ڈی سی اور ڈی پی او کو کہتا ہوں کہ وہ حمزہ کے چمچے نہ بن جائیں یہ حکومت دو تین ماہ کی مہمان ہے۔فواد چوہدری نے کہاکہ لانگ مارچ اور پرامن احتجاج ہمارا اپنی حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کے دوران ہمیں ایسے روکا گیا جیسے ہم سب بم باندھ کر جا رہے تھے، اسٹیبلشمنٹ کو جہاں نیوٹرل نہیں رہنا چاہیے وہاں نہیں رہنا چاہیے، عمران خان ایک سیاق وسباق کے اوپر بات کر رہے ہیں، پاکستان میں بڑے لوگ ہیں جن کا ہر طرف احترام ہے، ان کو کمیٹی میں شامل کرنا چاہے۔
انہوں نے کہا کہ امید ہے سپریم کورٹ اس تجاویز پر غور کرے گی، ہمارے ترقیاتی منصوبوں کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے، جاری منصوبوں کے فنڈ کہیں اور ٹرانسفر کیے گے تو بھر پور احتجاج کریں گے، مسلم لیگ ن نے پورے پاکستان کی تباہی کی ہے ہمارے جاری منصوبے روک کر تحصیل پنڈدادن خان کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ دو تین ماہ بعد عام الیکشن میں جا رہے ہیں عوام فیصلہ کریں گے کہ کس نے حکومت بنانی ہے،سرکاری افسران کو کہتا ہوں کہ وہ حمزہ کے چمچے نہ بنیں یہ حکومت دو تین ماہ کی مہمان ہے،دو تین ماہ بعد عام الیکشن میں جا رہے ہیں عوام فیصلہ کریں گے کہ کس نے حکومت بنانی ہے۔
Comments are closed.