پاکستان اسٹاک ایکسچینج پی ایس ایکس میں حصص کی فروخت کا شدید دباؤ دیکھا جارہا ہے اور کاروبار کے دوران بینچ مارک کے ایس ای 100 انڈیکس میں ایک ہزار 800 پوائنٹس سے زائد کی کمی دیکھی گئی۔
جمعرات کو کاروبار کا آغاز 45 ہزار 369 پوائنٹس کی سطح سے ہوا اور لگ بھگ پونے ایک بجے انڈیکس میں ایک ہزار 916 کمی دیکھی گئی۔
انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹیز رضا جعفری نے بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے کو شدید مندی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وجہ سے روپیہ دباؤ میں رہے گا اور شرح سود میں تیزی سے اضافہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اس بات کو ذہن میں رکھنا چاہیے کہ حکام نے پہلے ہی بڑی اقتصادی اصلاح شروع کردی ہے جبکہ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کی وجہ سے عالمی منڈی میں اجناس کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہےان کا کہنا تھا کہ مارکیٹ میں مندی کو خریداری کے موقع کے طور پر دیکھا جاسکتا ہے۔
اے کے وائی سیکورٹیز کے چیف ایگزیکٹو افسر امین یوسف نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی گرتی قیمتیں کورونا کی نئی قسم کے خوف سے بیرون ملک عائد ہونے والی پابندیوں کی وجہ سے دنیا بھر کی مارکیٹس گرواٹ کا شکار ہیں جس کے اثرات بازار حصص پر آئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے ٹی بلز آکشن میں شرح سود میں 125 بیسز پوانٹس کا اضافہ بھی سرمایہ کاروں کی مشکلات بڑھا رہا ہے جبکہ 14 دسمبر کو آنے والی پالیسی میں شرح سود مزید بڑھنے کے امکانات ہیں، یہ تمام وجوہات کو لے کر بازار میں حصص کی فروخت کا دباؤ ہے۔
Comments are closed.