اسلام آباد :چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے سینئر صحافی اور اینکرپرسن ارشد شریف کے کینیا میں قتل کے معاملہ پر ورزارت داخلہ اور وزارت خارجہ سے منگل کے روز رپورٹ طلب کر لی۔ جبکہ عدالت نے ارشد شریف کی میت فوری واپس لانے کا معاملہ پر سیکرٹری داخلہ اور خارجہ کو ارشد شریف کی فیملی سے رابطے کا حکم دیا ہے۔
عدالت نے قراردیا ہے کہ دونوں سیکرٹری فوری طور پر نمائندے مقرر کریں جو فیملی سے فوری رابطہ کریں۔
بیرسٹرشعیب رزاق نے سوموار کے روز دائر درخواست میں مئوقف اپنایا کہ جوڈیشل کمیشن بناکر تحقیقات کروائی جائیں کہ کن حالات میں ارشد شریف ملک سے باہر گئے ۔دوران سماعت چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ارشد شریف کی باڈی کہاں ہے؟اس پر بیرسٹر شعیب رزاق نے بتایا کہ ارشد شریف کی میت نیروبی میں ہے۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہرمن اللہ کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کی فیملی کو مطمئن کرنے کیلئے تمام اقدامات کئے جائیں۔
عدالت نے سماعت آج (منگل)تک ملتوی کرتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور سیکرٹری خارجہ کو نوٹس جاری کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔
Comments are closed.