غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے گزشتہ ماہ معاہدہ ختم کرنے کے بعد حماس کو سات روزہ نئی جنگ بندی کی پیشکش کردی جس میں 100 سے زاید مغویوں کی رہائی شامل ہے۔حماس نے اس پیشکش کو غزہ سے مکمل انخلا سے مشروط کردیا۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اس تجویز سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیل مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے سنجیدہ مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
دوسری جانب حماس کا کہنا ہے کہ جب تک جنگ جاری رہے گی ہم مذاکرات دوبارہ شروع نہیں کریں گے،غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کے مکمل انخلاتک کوئی بات چیت نہیں ہوگی۔
اسرائیلی حکام نے عندیہ دیا ہے کہ درجنوں فلسطینی قیدیوں جن میں بوڑھے اور بیمار شامل ہیں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پررہا کیا جا سکتا ہے۔
اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ قطری وزیراعظم نے حماس کے موقف سے آگاہ کیا کہ اسرائیل کو یرغمالیوں کے حوالے سے کوئی بھی بات چیت شروع کرنے سے پہلے اپنے حملے بند کرے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی اور امریکی حکام قطر کے ذریعے حماس کے ساتھ مذاکرات کی کوشش کر رہے ہیں، تاکہ غزہ میں 100 اسرائیلی یرغمالیوں کی ممکنہ رہائی کو یقینی بنایا جا سکے۔
Comments are closed.