اسرائیل نے کہا ہے کہ غزہ میں 4 روزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی جمعہ تک شروع نہیں ہوگی اور جھڑپوں کا سلسلہ جمعرات کوبھی نہیں رکے گا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے اس اعلان کے بعد 7 ہفتے سے دونوں فریقین کے درمیان جاری جھڑپوں کو روکنے کے لیے معاہدے پر عملدرآمد بظاہر رک گیا۔ اسرائیل کے قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبی نے عندیہ دیا کہ حماس کے زیرحراست 50اسرائیلی اور غیر ملکی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے کارروائی جاری ہے لیکن یہ جمعہ سے قبل نہیں ہوگا۔
انہوں نے ایک بیان میں کہا کہ ہمارے یرغمال بنائے گئے لوگوں کی رہائی کے لیے رابطوں کا سلسلہ آگے بڑھ رہا ہے اور مسلسل رابطے جاری ہیں، ان کی رہائی کا آغاز فریقین کے درمیان اصل معاہدے کے مطابق ہوگا اور یہ جمعہ سے پہلے نہیں ہوگا۔ توقع کے برعکس ایک اور اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ جھڑپوں کا سلسلہ آج بھی نہیں رکے گا۔
اسرائیل کے پبلک براڈکاسٹر کان نے ایک نامعلوم اسرائیلی عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ 24 گھنٹے کی تاخیر ہوئی کیونکہ معاہدے پر حماس اور ثالث کا کردار ادا کرنے والے ملک قطر نے دستخط نہیں کیے۔
غیر ملکی خبر رساں اداریکے مطابق عہدیدار نے کہا کہ وہ پر امید ہیں کہ معاہدے پر دستخط ہونے کے بعد اس پر عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔اسرائیلی اخبار کا دعویٰ ہے کہ حماس کی جانب سے اب تک ان قیدیوں کی فہرست مہیا نہیں کی گئی جنہیں رہا کیا جانا ہے۔ قیدیوں کی رہائی کا حتمی معاہدہ ہونے تک سیز فائر نہیں ہوگا۔
Comments are closed.