مقبوضہ یروشلم: اسرائیلی نوادرات کے محققین نے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے تقریباً 2,700 سال پرانی ایک عبادت گاہ کی باقیات سے ایک نادر مہر دریافت کی ہے۔
اسرائیل کے آثار قدیمہ کی اتھارٹی نے بیان میں کہا کہ مہر، جس میں پیلیو اورعبرانی رسم الخط میں ایک نام کندہ ہے اور ایک پروں والے جن کی شکل ہے، یروشلم میں 2700 سال پرانی عبادت گاہ کی دیوار کے قریب دریافت ہوئی ہے۔
کھدائی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر یوول باروچ اور نووت روم نے کہا کہ سیاہ پتھر سے بنی یہ مہر قدیم یروشلم میں کھدائی کے دوران دریافت ہونے والی اب تک کی سب سے خوبصورت مہر ہے اور اسے اعلیٰ ترین فنکارانہ سطح پر تیار کیا گیا ہے۔
ماہرین کا ماننا ہے کہ پتھر پر کندہ نام ہوشیایاہو ہے جسے بادشاہتِ یہود میں ایک سینئر منتظم سمجھا جاتا تھا۔ ہوشیایاہو نے ممکنہ طور پر اس پتھرہ مہر کو اپنے گلے میں تعویذ کے طور پر پہنا ہوگا۔
Comments are closed.