اسلام آباد: پاک فوج کی جانب سے حکومت کو لکھے گئے خط میں سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات اور اس سلسلے میں الزامات سے متعلق تحقیقات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق جی ایچ کیو کی جانب سے حکومت کے نام ایک خط لکھا گیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل سے متعلق تفصیلی تحقیقات کی جائے۔ خط میں اس معاملے میں الزامات عائد کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات اعلیٰ سطح پر کی جائیں تاکہ جو لوگ بھی اس سلسلے میں قیاس آرائیاں کر رہے ہیں، یا اس معاملے میں الزامات لگائے جا رہے ہیں، ان سب لوگوں کو جواب مل سکے۔ میجر جنرل بابر افتخار کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے قتل کے معاملے پر قیاس آرائیاں اور الزام تراشی کرنا افسوس ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف یہ تحقیقات نہیں ہونی چاہیے کہ ان کے ساتھ وہاں کیا ہوا بلکہ اس بات کی بھی تحقیقات کی جانی چاہیے کہ انہیں کس نے باہر جانے پر مجبور کیا۔
انہوں نے کہا کہ جو لوگ بغیر ثبوت الزامات عائد کررہے ہیں، ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔بار بار کوئی نہ کوئی بہانہ بنا کر ادارے کا نام لے کر الزام تراشی کی جاتی ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے سینئر صحافی ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے جوڈیشل کمیشن بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس میں ہائی کورٹ کے ججز کو شامل کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے اپنے وڈیو بیان میں کہا کہ کینیا میں ہمارے صحافی ارشد شریف کا جو اندوہناک واقعہ پیش آیا ہے وہ انتہائی قابل مذمت ہے اور عوام اس پر افسردہ ہیں۔ میں نے فیصلہ کیا ہے کہ اس واقعہ کی اعلیٰ عدالتی کمیشن سے شفاف تحقیقات کروائیں گے اور اس کے لیے ہم اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج کے لیے درخواست دیں گے۔
Comments are closed.