بٹ خیلہ: امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں احتساب صرف کمزور کا ہوتا ہے، طاقتور مافیا کو کوئی نہیں پکڑ سکتا، سیلاب زدگان کے لیے آئی رقم بھی ہڑپ کر لی گئی، شوگر ملز مالکان سوگنا سے زائد منافع پر چینی فروخت کرتے ہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ ایسا ظلم صرف پاکستان میں ہوتا ہے، واپڈا بجلی چوروں کے خلاف اور ریکوری کے لیے ایکشن لے رہی ہے، پتا چلا صرف وزیراعظم ہائوس کے بقایا چھ کروڑ سے زیادہ ہیں، بیرونی امداد، سرکاری وسائل اور قرضے ہڑپ کرنے کی روایت آج سے نہیں دہائیوں سے جاری ہے۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا تھا کہ قرضے حکمرانوں کی عیاشیوں پر صرف ہوتے ہیں، کیا ایک غریب اور مقروض قوم کے حکمرانوں کو زیب دیتا ہے کہ وہ سیکڑوں ایکڑوں پر محیط محلات میں رہیں، گورنر ہائوسز امریکا کے وائٹ ہاؤس سے بڑے ہیں جن کی دیکھ بھال پر بھی کروڑوں روپے صرف ہوتے ہیں اور بوجھ عوام برداشت کرتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ کیا 22گریڈ کے افسر کے لیے 10مرلے کا مکان کافی نہیں؟ ملک میں وسائل کی کمی نہیں، غربت، بے روزگاری، مہنگائی اور قرضے سابقہ حکومتوں کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے، یقین سے کہتا ہوں اسلامی نظام نافذ ہو جائے تو ہمیں ورلڈ اور بنک آئی ایم ایف کے قرضوں کی ضرورت نہیں۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی اسی مقصد کے حصول کے لیے جدوجہد کر رہی ہے، ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ ملک میں قرآن و سنت کے نظام کے نفاذ کے لیے جدوجہد کرے۔
Comments are closed.