امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے دھرنے کے 26 ویں دن کی میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہم نے سندھ حکومت کو دو دن کا الٹی میٹم دیا تھا جسکے اختتا م پر شہر کے پانچ مقامات بند کرنے کا لائحہ عمل آج شام کو دیا جائے گا، انہوں نے اعلان کیا کہ اب دھرنے کے دوسرے فیز کا آغاز ہونے جارہا ہے .کالے قانون کو کالا قانون ہی کہیں گے .
میڈیا ٹاک کے دوران انہوں نے بتایا کہ روز بروز ہمارے حوصلے میں اضافہ ہو رہا ہے،شہر کے لوگ ہمارے پاس آرہے ہیں اور یہ دھرنا اب لوگوں کی امید بن چکا . کراچی کے شہریوں کے لیے کراچی کا حق مانگنا آئینی اور قانونی مطالبہ ہے.
چاہے سندھ اسمبلی نے سو لوگوں کی اکثریت سے ہی کیوں نہ بل پاس کرایا ہو اگر غیر قانونی طور پر کیا گیا ہو تو قابل قبول نہیں. انہوں نے کہا کہ ہم اپنے بچوں کے مستقل کے لیے جدوجہد کررہے ہیں ، کسی بچے سے پوچھ لیں تعلیم کا کیا حال ہے،صحت کی صورتحال بھی سب کے سامنے ہے،اسٹریٹ ڈاگ کی بھرمار ہے لیکن اسپتال و ڈسپنسری میں ریبیز کے انجیکشن نہیں ہوتے.سول اور جناح اسپتال میں کیسی کرپشن ہے،علاج کی کیا صورتحال ہے سب جانتے ہیں.اگر ایس آئی یوٹی کو شہر دوست تاجر وں نے نہ سنبھالا ہوتا،جناح اور سول کے مختلف شعبوں کو ان لوگوں نے نہ سنبھالا ہوتا تو حالات مزید بدتر ہوتے.
لیکن انہیں شوق ہے کہ شہر کے ہزار اسکولوں پر بھی قبضہ کر لیں،تین کروڑ سے زائد نفوس کے لیے صرف تین یونیورسٹیاں ہیں. ٹرانسپورٹ کا حال یہ ہے چودہ برس میں چودہ بسیں چلائی گئی.
انہوں نے کہا کہ کالے قانون کو کالا ہی کہیں گے، ہم چاہتے ہیں کہ کراچی کا ہر فرد ہمارے ساتھ ہو.
انہوں نے کہا کہ کل ہم پانچ مقامات پر دھرنے دیں گےاور اہم شاہراہیں بند کردیں گے ، اس دوران صرف ایمبولینس کو راستہ دیا جائے گا.انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ تعلیم،صحت،ڈیولپمنٹ کے ادارے شہری حکومت کے پاس ہونے چاہیے.آپ کہتے ہیں کراچی پر بھی قبضہ کریں گے اسے لئے اداروں پر قبضہ کر رہے ہیں اسکے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا.
انہوں نے اعلان کیا کہ اب احتجاج کا دوسرے فیز کا بھی آغاز ہوگا.ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ شہر کا امیج اس وقت بہت برا ہے،سڑکیں ٹوٹیں ہوئی ہے، پینے کا پانی نہیں مل رہا،گیس نہیں مل رہی،سیوریج سسٹم خراب ہے، مغرب کو خوش کرنے کے لیے انہیں کتوں کے حقوق یاد آتے ہیں،لہذا مغرب کو خوش کرنے کے لیے اپنے شہریوں کو کتوں سے کٹوا رہے ہیں.
انہوں نے کہا کہ ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے ، ہر دن کی طرح آج شام بھی شہر بھر سے مرد وخواتین بڑی تعداد میں شرکت کریں گی،اس موقع پر شہر کے پانچ مقامات پر دھرنوں کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے .
آج شام میں دھرنے میں مختلف ایسوسی ایشن ، مختلف مکاتب فکر ، سماجی رہنماؤں کی شرکت کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے سندھ حکومت کو دو دن کا الٹی میٹم دیا ہوا ہے، جمعرات سے شہر بھر میں احتجاجی دھرنوں کا آغاز ہوگا.اہم شاہراہوں اور چوک پر دھرنے دئیے جائیں گے۔ایمبولینس کے علاؤہ کسی گاڑی کو گزرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔احتجاجی دھرنوں کے بعد تمام شرکاء ریلیوں، قافلوں کی صورت میں سندھ اسمبلی پہنچیں گے۔
Comments are closed.