کراچی:امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی سندھ حکومت کے کالے قانون کے خلاف جمعہ کو سندھ اسمبلی کے سامنے ہر صورت دھرنا دے گی۔
حسن اسکوائر گلشن اقبال پرسندھ حکومت کے کالے بلدیاتی قانون کے خلاف سندھ اسمبلی کے سامنے دھرنے کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی کا دھرنا مکمل پر امن ہوگااور اگر ہمارے قانونی احتجاج کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی تو حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی،کالاقانون واپس لینے تک دھرنا جاری رہے گا کراچی میں رہنے والے تمام طبقہ فکر سے وابستہ افراد سے اپیل کرتے ہیں کہ شہری دھرنے میں پہنچیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی وفاقی حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے منی بجٹ اور کے الیکٹرک کے نرخوں میں اضافے کو مسترد کرتی ہے،وزیر اعظم عمران خان سے سوال کرتے ہیں کہ وہ بتائیں کہ جاگیرداروں اور وڈیروں پر ٹیکس کیوں نہیں لگایا جاتا؟
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پیپلزپارٹی دوسری جماعتوں کوسلیکٹڈ کہتی ہے وہ بتائیں کہ ان کی جماعت میں کون سی جمہوریت ہے؟پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں میں جمہوریت نام کی کوئی چیز نہیں ہے، وڈیروں اور جاگیرداروں کے نام پر پارٹیاں چل رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر حقیقی معنوں میں اپوزیشن کا کردار ادا کررہی ہے پیپلزپارٹی نے جعلی طریقوں سے بلدیاتی محکموں کو اپنے قبضے میں کرلیا۔
حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہاکہ سندھ حکومت کہتی ہے کہ بلدیاتی ادارے ٹھیک نہیں چل رہے تھے اس لیے ہم نے اپنے ماتحت کرلیے اور حال یہ ہے کہ چلڈرن اسپتال شادمان ٹاؤن کافی عرصے سے بے پناہ مسائل کا شکار ہے، یہاں آنے والے ہزاروں لوگ پریشان ہیں،این آئی سی وی ڈی میں بھی یومیہ بیس آپریشن ہوا کرتے تھے۔
انہوں نے مزید کہاکہ صوبائی حکومت کے ماتحت ہونے کے بعد اب روزانہ صرف دو آپریشن ہوتے ہیں، بلدیاتی اداروں کی تباہی کے ذمہ دارایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی ہے،یہ کالاقانون آئین کے آرٹیکل 140-Aکی صریحا خلاف ورزی ہے،پیپلزپارٹی دھونس اورطاقت کے بل بوتے پر سندھ اسمبلی میں اکثریت حاصل کرتی ہے۔
حافظ نعیم الرحمن کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی عوام کے ساتھ مل کر طاقت کا مقابلہ کرے گی، پیپلزپارٹی کے علاوہ تمام سیاسی پارٹیوں نے ڈرائنگ روم کی سیاست کے سوا کچھ نہیں کیا، پی ٹی آئی اور ایم کیو ایم نے بلدیاتی قانون کے خلاف کچھ نہیں کیا، 2013میں ایم کیو ایم نے پیپلزپارٹی کو کراچی کے 14محکمے حوالے کردیے، پی ٹی آئی نے کراچی سے 14قومی اسمبلی کی نشستیں حاصل کی اس کے باوجود کراچی کی صورتحال اور ان کی کارکردگی سب کے سامنے ہے، حکمران جماعتوں نے زبانی جمع خر چ کرنے کے سوا کچھ نہیں کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہاکہ جماعت اسلامی نے ساڑھے تین کروڑ عوام کے جائز حقوق کے حصول کے لیے طویل جدوجہد کی ہے اور کالے بلدیاتی قانون کو واپس لینے تک جدوجہد جاری رہے گی۔
Comments are closed.