اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے ایس بی اے کے تحت 700 ملین ڈالر کے قرض کی قسط کو حاصل کرنے کے لیے پاکستان کی اقتصادی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے رواں مالی سال کے جولائی سے ستمبر تک کے معاشی اعداد و شمار پیش کیے جس پر بین الاقوامی قرض دینے والے نے اتفاق کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے بات چیت کے دوران پاکستان کی جانب سے فراہم کردہ مالیاتی خسارے اور اقتصادی ترقی کی شرح کے اعداد و شمار پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
وزارت خزانہ کی جانب سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ 23 ستمبر کو معیشت کا حجم 500,817 ارب روپے تک پہنچ گیا، اور مالیاتی خسارہ 2525 ارب روپے کے ہدف سے کم ہو کر 964 ارب روپے رہ گیا۔
پاکستانی حکام نے آئی ایم ایف حکام کو بتایا کہ جولائی سے ستمبر تک وفاق نے ترقیاتی بجٹ کی مد میں صرف 40 ارب روپے خرچ کیے، جسے عالمی قرض دہندہ نے سراہا ہے۔
اجلاس کے دوران انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کے حکام نے 25 فیصد زائد ٹیکس وصول کرنے پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی کارکردگی کو بھی سراہا۔
آئی ایم ایف کو بتایا گیا کہ جولائی تا ستمبر کے دوران ٹیکس انکم 2042 ارب روپے رہی جب کہ نان ٹیکس انکم کلیکشن 453 ارب روپے ریکارڈ کی گئی۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے پیٹرولیم لیوی کے تحت جولائی تا ستمبر ٹیکس کی مد میں 222 ارب روپے جمع ہونے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد کی کوششوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
Comments are closed.