بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف )نے پاکستان کو ماہانہ 200 یونٹس سے زائد بجلی استعمال کرنے والے صارفین کو ریلیف دینے سے روک دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا کہ بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جائے تو گردشی قرضہ نہیں آئے گا،بلوں کی تاخیر سے ادائیگی کی صورت میں ریلیف صرف ان صارفین کو ملے گا، جو چھ ماہ تک مسلسل 200 یونٹس سے کم استعمال کر رہے ہیں۔اگر کسی صارف کا بل چھ ماہ میں 200 یونٹ سے زیادہ آتا ہے تو ریلیف روک دیا جائے گا۔
قبل ازیں، نگراں وزیر برائے توانائی اور پیٹرولیم، محمد علی نے زور دے کر کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے بجلی کے نرخوں میں اضافی سبسڈی کی فراہمی کی تجویز کو مسترد نہیں کیا ہے ۔
نجی ٹی وی میں گفتگو کرتے ہوئے نگراں وزیر نے کہا کہ حکومت روزانہ کی بنیاد پر عالمی قرض دہندہ کے ساتھ بجلی کے بلوں سے متعلق ڈیٹا کا تبادلہ کر رہی ہے۔
نگراںوزیر نے نشاندہی کی کہ اگست کے بجلی کے بل کو موخر کرنے کے لیے حکومت کو رقم حاصل کرنی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ”اگر حکومت رقم حاصل کرتی ہے اور بل کو موخر کرتی ہے تو اسے نقصان بھی ادا کرنا پڑے گا۔
Comments are closed.