اسلام آباد: عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام کی منظوری دیدی۔
آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے ساتھ اسٹینڈ بائی معاہدے کی منظوری دے دی ہے جس کے بعد فوری طور پر ایک ارب ڈالرز کی قسط پاکستان کو جاری کردی جائے گی۔
آئی ایم ایف کے اعلامیے کے مطابق 1.8 ارب ڈالر نومبر اور فروری میں دوبارہ جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کےدرمیان ایکسٹرنل فنانسنگ کا معاملہ طے پایا تھا۔ آئی ایم ایف نے وزارت خزانہ کے بھیجے گئے 8.2 ارب ڈالر کی فنانسنگ گیپ کا منصوبہ مان لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف، عالمی بینک، ایشین ڈیولپمنٹ بینک، چین، سعودیہ اور یو اے ای سے فنانسنگ حاصل کرنی ہے جب کہ رواں مالی سال کے دوران چین سے 3.5 ارب ڈالر کی فنانسنگ کا انتظام کیا جائےگا۔
وزارت خزانہ کے پلان کے مطابق سعودی عرب سے 2 ارب ڈالر کی فنانسنگ حاصل کرنی تھی۔اس کے علاوہ یو اے ای سے ایک ارب ڈالر، ایشیائی ترقیاتی بینک سے 50 کروڑ ڈالرکی فنانسنگ اور عالمی بینک سے 50 کروڑ ڈالرکی فنانسنگ حاصل کرنی ہے۔
اہم بات یہ کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے پاکستان کو 3 ارب ڈالر منتقل کیے جا چکے ہیں، جس سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔
Comments are closed.