بدھ14؍شوال المکرم 1442ھ26؍مئی 2021ء

وزیراعظم نے منحرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا

وزیراعظم نے منحرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا

اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے منحرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا جبکہ لاپتہ ارکان کا پتہ لگانے کیلئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی گئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سیاسی کمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، اٹارنی جنرل، وفاقی وزراء پرویز خٹک، اسد عمر، فواد چوہدری، شفقت محمود شریک ہوئے۔ اجلاس میں اپوزیشن کی جانب سے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے وزیراعظم عمران خان کو اہم تفصیلات پیش کردی گئی ہیں، رپورٹ میں قومی اسمبلی کے تمام ارکان خصوصاً پی ٹی آئی ممبران کے حوالے سے مفصل تفصیلات پیش کی گئی ہیں۔

اجلاس میں قانونی ٹیم نے تحریک عدم اعتماد اور قانونی پیچیدگیوں پر بریفنگ دی اور منحرف ارکان سے متعلق بھی تفصیلی بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیراعظم عمران خان نے کہا اتحادی ہمارے ساتھ ہیں، منحرف ارکان کو راضی کر لیں گے، اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد پر ناکامی سے دوچار ہونا پڑے گا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ شرکا نے وزیراعظم عمران خان کو اتحادیوں سے ملاقاتوں کا مشورہ دیا، وزیراعظم نے کہا اتحادیوں سے ملاقاتیں کی ہیں اور مزید بھی ہوں گی۔

اجلاس میں قومی اسمبلی کا اجلاس 21 مارچ کو بلانے پر اتفاق کیا گیا اور قانونی ٹیم نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے سے متعلق بریفنگ دی۔

ذرائع کے مطابق کمیٹی ارکان نے حتمی فیصلے کا اختیار وزیراعظم کو دے دیا اور شرکا نے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی، پارلیمانی پارٹی اجلاس بلا کر ارکان کی حاضری کا پتہ چل جائے گا۔

ذرائع کے مطابق شرکاء نے ارکان کی حاضری کا پتا چلانے کے لیے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلانے کی تجویز دی، کچھ ارکان کے لاپتہ ہونے کے بارے میں پتا چلا ہے، اس طرح ان کے نام سامنے آ جائیں گے۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ وزیراعظم نے منخرف ارکان کو راضی کرنے کا ٹاسک پرویز خٹک اور شاہ محمود قریشی کو دے دیا ہے، اور کہا کون سے ارکان ممکنہ طور پر کسٹڈی میں ہو سکتے ہیں، تفصیل لینے کی ہدایت کردی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سندھ ہاؤس کو ہارس ٹریڈنگ کی آماجگاہ نہیں بننے دیں گے، اس حوالے سے متعلقہ اداروں کو کارروائی کے لیے قانونی پہلوؤں کا جائزہ لینے کی ہدایت کی گئی ہے۔

You might also like

Comments are closed.